سیاستدانوں کی کارکردگی لبنان کے لیے تباہ کن ہے: عباس ابراہیم

انہوں نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ ان کی مدت میں توسیع نہ کرنے کے پیچھے میقاتی تھے

لبنانی پبلک سیکیورٹی کے سابق ڈائریکٹر میجر جنرل عباس ابراہیم
لبنانی پبلک سیکیورٹی کے سابق ڈائریکٹر میجر جنرل عباس ابراہیم
TT

سیاستدانوں کی کارکردگی لبنان کے لیے تباہ کن ہے: عباس ابراہیم

لبنانی پبلک سیکیورٹی کے سابق ڈائریکٹر میجر جنرل عباس ابراہیم
لبنانی پبلک سیکیورٹی کے سابق ڈائریکٹر میجر جنرل عباس ابراہیم

لبنان میں پبلک سیکیورٹی کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے اپنا عہدہ چھوڑنے والے میجر جنرل عباس ابراہیم نے عہدہ چھوڑنے کے ہفتے بعد "الشرق الاوسط" سے اپنی "ڈرامائی" رخصتی کے بارے میں بات کی۔ اگرچہ انہوں نے یہ بتانے سے انکار کیا کہ ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی کوششوں کی ناکامی کا ذمہ دار کون ہے، لیکن انہوں نے وزیر اعظم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ توسیع کو روکنے کے لیے اصل "سیٹی" نجیب میقاتی نے بجائی، جب انہوں نے کہا کہ وہ "اس معاملے میں قانون پر بھروسہ کریں گے اور اس طرح بات کی جس سے عوام اور سیاسی اتھارٹی کے درمیان الجھن پیدا ہوئی، یاد رہے کہ قانون دانوں کے ایک گروپ نے توسیع کے لیے قانونی راہیں تلاش کیں مگر ان پر عمل نہیں کیا گیا۔"
ابراہیم نے تصدیق کی کہ انہوں نے "متعلقہ افراد" کو پانچ ماہ قبل مطلع کیا تھا کہ وہ اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہنا چاہتے اور انہوں نے "عارضی توسیع" کے خیال سے اتفاق کیا۔(...)

جمعرات - 16 شعبان 1444ہجری - 09 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16172]
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]