سیاستدانوں کی کارکردگی لبنان کے لیے تباہ کن ہے: عباس ابراہیم

انہوں نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ ان کی مدت میں توسیع نہ کرنے کے پیچھے میقاتی تھے

لبنانی پبلک سیکیورٹی کے سابق ڈائریکٹر میجر جنرل عباس ابراہیم
لبنانی پبلک سیکیورٹی کے سابق ڈائریکٹر میجر جنرل عباس ابراہیم
TT

سیاستدانوں کی کارکردگی لبنان کے لیے تباہ کن ہے: عباس ابراہیم

لبنانی پبلک سیکیورٹی کے سابق ڈائریکٹر میجر جنرل عباس ابراہیم
لبنانی پبلک سیکیورٹی کے سابق ڈائریکٹر میجر جنرل عباس ابراہیم

لبنان میں پبلک سیکیورٹی کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے اپنا عہدہ چھوڑنے والے میجر جنرل عباس ابراہیم نے عہدہ چھوڑنے کے ہفتے بعد "الشرق الاوسط" سے اپنی "ڈرامائی" رخصتی کے بارے میں بات کی۔ اگرچہ انہوں نے یہ بتانے سے انکار کیا کہ ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی کوششوں کی ناکامی کا ذمہ دار کون ہے، لیکن انہوں نے وزیر اعظم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ توسیع کو روکنے کے لیے اصل "سیٹی" نجیب میقاتی نے بجائی، جب انہوں نے کہا کہ وہ "اس معاملے میں قانون پر بھروسہ کریں گے اور اس طرح بات کی جس سے عوام اور سیاسی اتھارٹی کے درمیان الجھن پیدا ہوئی، یاد رہے کہ قانون دانوں کے ایک گروپ نے توسیع کے لیے قانونی راہیں تلاش کیں مگر ان پر عمل نہیں کیا گیا۔"
ابراہیم نے تصدیق کی کہ انہوں نے "متعلقہ افراد" کو پانچ ماہ قبل مطلع کیا تھا کہ وہ اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہنا چاہتے اور انہوں نے "عارضی توسیع" کے خیال سے اتفاق کیا۔(...)

جمعرات - 16 شعبان 1444ہجری - 09 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16172]
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]