عراق میں شیعہ اوقاف کے ماتحت العتبہ عسکری ادارے کی جانب سے سنی اکثریتی گورنریٹ صلاح الدین کے شہر سامرا میں واقع مسجد جامع سامرا الکبیر کا نام تبدیل کر کے "صاحب الامر" رکھنے کی کوشش نے علما، قبائلی شیوخ اور سنی سیاسی بلاکس میں غصے کو جنم دیا، اور اب یہ فرقہ وارانہ کشیدگی کو ظاہر کر رہا ہے۔
جب کہ سنیوں کے مذمتی بیانات اور اس اقدام کو مسترد کیے جانے کے بعد شیعہ اوقاف اور ان کے ماتحت العتبہ عسکری انتظامیہ کی جانب سے اس واقعے کی نوعیت اور حالات کی وضاحت پر کوئی بیان نہیں دیا گیا، اور العتبہ عسکری نے سوشل میڈیا پر اپنی ویب سائٹس سے اس جملے کو حذف کرنے پر اکتفا کیا جس میں مسجد کا نام تبدیل کرکے "صاحب الامر" رکھا گیا تھا۔
سب سے پہلے سنی اوقاف نے مسجد کے نام کی تبدیلی کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کی، اور ایک بیان میں "گزشتہ سالوں کے دوران اس کی اوقاف کے عوامی غصب کو سختی سے مسترد کیے جانے" پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ سنی اوقاف نے "متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کریں اور اس فتنہ کو روکیں، اور بحران کے مرتکب افراد کے خلاف تحقیقات کریں۔" (...)
جمعرات - 16 شعبان 1444ہجری - 09 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16172]