عراق میں سامرا مسجد کے نام پر فرقہ وارانہ کشیدگی کا خدشہ

"خود مختاری اتحاد" کا السودانی سے مداخلت کا مطالبہ

سامرا کی مسجد جامع الکبیر (سنی اوقاف)
سامرا کی مسجد جامع الکبیر (سنی اوقاف)
TT

عراق میں سامرا مسجد کے نام پر فرقہ وارانہ کشیدگی کا خدشہ

سامرا کی مسجد جامع الکبیر (سنی اوقاف)
سامرا کی مسجد جامع الکبیر (سنی اوقاف)

عراق میں شیعہ اوقاف کے ماتحت العتبہ عسکری ادارے کی جانب سے سنی اکثریتی گورنریٹ صلاح الدین کے شہر سامرا میں واقع مسجد جامع سامرا الکبیر کا نام تبدیل کر کے "صاحب الامر" رکھنے کی کوشش نے علما، قبائلی شیوخ اور سنی سیاسی بلاکس میں غصے کو جنم دیا، اور اب یہ فرقہ وارانہ کشیدگی کو ظاہر کر رہا ہے۔
جب کہ سنیوں کے مذمتی بیانات اور اس اقدام کو مسترد کیے جانے کے بعد شیعہ اوقاف اور ان کے ماتحت العتبہ عسکری انتظامیہ کی جانب سے اس واقعے کی نوعیت اور حالات کی وضاحت پر کوئی بیان نہیں دیا گیا، اور العتبہ عسکری نے سوشل میڈیا پر اپنی ویب سائٹس سے اس جملے کو حذف کرنے پر اکتفا کیا جس میں مسجد کا نام تبدیل کرکے "صاحب الامر" رکھا گیا تھا۔
سب سے پہلے سنی اوقاف نے مسجد کے نام کی تبدیلی کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کی، اور ایک بیان میں "گزشتہ سالوں کے دوران اس کی اوقاف کے عوامی غصب کو سختی سے مسترد کیے جانے" پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ سنی اوقاف نے "متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کریں اور اس فتنہ کو روکیں، اور بحران کے مرتکب افراد کے خلاف تحقیقات کریں۔" (...)

جمعرات - 16 شعبان 1444ہجری - 09 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16172]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]