عراق میں سامرا مسجد کے نام پر فرقہ وارانہ کشیدگی کا خدشہ

"خود مختاری اتحاد" کا السودانی سے مداخلت کا مطالبہ

سامرا کی مسجد جامع الکبیر (سنی اوقاف)
سامرا کی مسجد جامع الکبیر (سنی اوقاف)
TT

عراق میں سامرا مسجد کے نام پر فرقہ وارانہ کشیدگی کا خدشہ

سامرا کی مسجد جامع الکبیر (سنی اوقاف)
سامرا کی مسجد جامع الکبیر (سنی اوقاف)

عراق میں شیعہ اوقاف کے ماتحت العتبہ عسکری ادارے کی جانب سے سنی اکثریتی گورنریٹ صلاح الدین کے شہر سامرا میں واقع مسجد جامع سامرا الکبیر کا نام تبدیل کر کے "صاحب الامر" رکھنے کی کوشش نے علما، قبائلی شیوخ اور سنی سیاسی بلاکس میں غصے کو جنم دیا، اور اب یہ فرقہ وارانہ کشیدگی کو ظاہر کر رہا ہے۔
جب کہ سنیوں کے مذمتی بیانات اور اس اقدام کو مسترد کیے جانے کے بعد شیعہ اوقاف اور ان کے ماتحت العتبہ عسکری انتظامیہ کی جانب سے اس واقعے کی نوعیت اور حالات کی وضاحت پر کوئی بیان نہیں دیا گیا، اور العتبہ عسکری نے سوشل میڈیا پر اپنی ویب سائٹس سے اس جملے کو حذف کرنے پر اکتفا کیا جس میں مسجد کا نام تبدیل کرکے "صاحب الامر" رکھا گیا تھا۔
سب سے پہلے سنی اوقاف نے مسجد کے نام کی تبدیلی کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کی، اور ایک بیان میں "گزشتہ سالوں کے دوران اس کی اوقاف کے عوامی غصب کو سختی سے مسترد کیے جانے" پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ سنی اوقاف نے "متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کریں اور اس فتنہ کو روکیں، اور بحران کے مرتکب افراد کے خلاف تحقیقات کریں۔" (...)

جمعرات - 16 شعبان 1444ہجری - 09 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16172]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]