ماسکو تنازع کے حل کے لیے ریاض کی کوششوں کا خیر مقدم کر رہا ہے

"حملے کے جواب میں" یوکرینی شہروں پر روسی میزائلوں کی بارش... اور زاپوریجیا میں تاریکی

لاوروف کل ماسکو میں شہزادہ فیصل بن فرحان کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ای پی اے)
لاوروف کل ماسکو میں شہزادہ فیصل بن فرحان کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ای پی اے)
TT

ماسکو تنازع کے حل کے لیے ریاض کی کوششوں کا خیر مقدم کر رہا ہے

لاوروف کل ماسکو میں شہزادہ فیصل بن فرحان کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ای پی اے)
لاوروف کل ماسکو میں شہزادہ فیصل بن فرحان کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ای پی اے)

روس نے مملکت سعودی عرب کی نہ صرف علاقائی مسائل کے حل میں بلکہ "بین الاقوامی سطح پر مسائل کے حل میں فعال کاوششوں کی ستائش کی۔" جیسا کہ  روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ماسکو میں اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کے اختتام پر یوکرینی بحران کے بارے میں بات چیت میں سہولت کے لیے ریاض کی جانب سے مدد فراہم کرنے پر تعریف کی اور زور دیا کہ "روس یوکرینی تنازع کے حل میں ریاض کے کردار کا خیرمقدم کرتا ہے،" اور نشاندہی کی کہ "یوکرائن کے بحران پر سعودی عرب کا موقف صرف قیدیوں کے تبادلے تک محدود نہیں ہے۔" (...)

جمعہ - 17 شعبان 1444ہجری - 10 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16173]
 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]