امریکی "اراکین پارلیمنٹ" کا شام سے فوجیوں کو واپس بلانے سے انکار

انقرہ کا واشنگٹن پر "کرد دہشت گردی" کی حمایت جاری رکھنے کا الزام

امریکی فوجی شام کے شمال مشرقی ایک اڈے پر (اے پی)
امریکی فوجی شام کے شمال مشرقی ایک اڈے پر (اے پی)
TT

امریکی "اراکین پارلیمنٹ" کا شام سے فوجیوں کو واپس بلانے سے انکار

امریکی فوجی شام کے شمال مشرقی ایک اڈے پر (اے پی)
امریکی فوجی شام کے شمال مشرقی ایک اڈے پر (اے پی)

امریکی ایوان نمائندگان نے قدامت پسند ریپبلکن نمائندے میٹ گیٹس کی طرف سے پیش کردہ ایک بل کو بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا ہے، جس میں صدر جو بائیڈن سے شام میں تعینات امریکی افواج کو 6 ماہ کے اندر واپس بلانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس دوران 321 ارکان کی اکثریت نے بل کے خلاف ووٹ دیا جبکہ صرف 103 ارکان نے اس کی حمایت کی۔
گیٹس نے یہ بل گزشتہ ماہ شمال مشرقی شام میں ایک ہیلی کاپٹر حملے کے دوران 4 امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد پیش کیا، جب کہ اس حملے میں "داعش" کے ایک ممتاز رہنما حمزہ الحمصی ہلاک ہوئے تھے۔
ایوان میں خارجہ امور کی کمیٹی کے ریپبلکن چیئرمین مائیکل میکول نے کہا کہ پچھلے سال امریکہ نے شراکت داروں کے ساتھ آپریشن میں حصہ لیا جس کے نتیجے میں "داعش" کے 466 عناصر کو ہلاک اور دیگر 250 کو گرفتار کیا گیا۔ ان کے نزدیک اگر امریکہ اب اپنی افواج کو واپس بلاتا ہے تو یہ "داعش" کے دوبارہ سر اٹھانے کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ، "امریکی افواج کی اس قانونی اور مجاز تعیناتی کا انخلا "داعش" کی مکمل شکست کی وجہ سے ہونا چاہیے۔" (...)

جمعہ - 17 شعبان 1444ہجری - 10 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16173]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]