تعز کو حوثیوں کے محاصرے سے آزاد کرا لیا گیا

8 سالوں میں پہلی بار گیس کے دو ٹینکر پہنچ گئے

حوثیوں کے 8 سالہ محاصرے کے بعد پہلی بار یمن کے شہر تعز میں ایندھن کے دو ٹینکر پہنچ گئے (سبا)
حوثیوں کے 8 سالہ محاصرے کے بعد پہلی بار یمن کے شہر تعز میں ایندھن کے دو ٹینکر پہنچ گئے (سبا)
TT

تعز کو حوثیوں کے محاصرے سے آزاد کرا لیا گیا

حوثیوں کے 8 سالہ محاصرے کے بعد پہلی بار یمن کے شہر تعز میں ایندھن کے دو ٹینکر پہنچ گئے (سبا)
حوثیوں کے 8 سالہ محاصرے کے بعد پہلی بار یمن کے شہر تعز میں ایندھن کے دو ٹینکر پہنچ گئے (سبا)

یمن کے (جنوب مغربی) شہر تعز کو حوثی باغیوں کے 8 سال کے محاصرے کے بعد آزاد کرالیا گیا ہے۔ جب اس کی مغربی جانب سے بحیرہ احمر پر واقع المخا بندرگاہ سے "المخا - الکدحہ" روڈ کے ذریعے 25 ٹن کھانا پکانے والی گیس سے بھرے دو ٹینکروں کی آمد ہوئی تو اس نے سکون کا سانس لیا۔
سرکاری میڈیا نے گورنریٹ تعز میں یمنی گیس کمپنی کی برانچ کے ڈائریکٹر بلال القمیری کے حوالے سے کہا کہ ان دو ٹینکروں کی آمد ایک اہم کامیابی شمار ہوتی ہے اور یہ شہریوں کی ضروریات کو پورا کرنے اور ضروریات کے حصول میں گورنریٹ کے لوگوں کی تکالیف کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔
صدارتی قیادت کونسل کے رکن بریگیڈیئر جنرل طارق صالح نے تصدیق کی کہ یہ منصوبہ حوثی ملیشیا کی جانب سے گورنریٹ تعز پر مسلط کیے گئے وحشیانہ محاصرے کو ختم کرنے اور آزاد کرائے گئے علاقوں میں شہریوں اور سامان کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ (...)

جمعہ - 17 شعبان 1444ہجری - 10 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16173]
 



اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
TT

اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)

اسرائیلی فوج کا شمالی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کی ایک سرنگ پر کنٹرول کرنے کے بعد ایک فوجی گروپ اس سرنگ میں داخل ہوا، جبکہ ان کے ہاتھوں میں کچھ غیر معمولی سامان تھا، جب میں دھماکہ خیز مواد، روبوٹک سینسرز، یا براہ راست لڑائی کے لیے ہینڈ گن نہیں تھے، بلکہ اسٹیشنوں پر کرسر کو منتقل کرنے کے لیے میٹر بینڈ والے پرانے زمانے کے ریڈیو تھے۔

ان کا سرنگ میں اترنے کا مشن اس وقت مکمل ہو گیا جب ان کے آلات اسرائیل سے ریڈیو سگنل وصول کرنے کے قابل نہ رہے اور انہوں نے دیکھا کہ یہ پوائنٹ 10 اور 12 میٹر کے درمیان گہرا ہے، جو عام طور پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے سرنگ نیٹ ورک کی بالائی "منزل" ہوتی ہے۔

یہ تجربہ 4 جنوری کو اسرائیلی وزیر مواصلات شلومو قرائی کی درخواست پر کیا گیا، جنہوں نے ملک کے سب سے مشہور "ایف ایم" آرمی ریڈیو کی شارٹ ویو کو بڑھا کر پروگرام کو میڈیم ویوز "اے ایم" پر نشر کرنا شروع کیا ہے۔

"اے ایم" لہروں کی وسیع تر رسائی کا مطلب یہ ہے کہ پناہ گاہوں میں موجود شہریوں کو ہنگامی اپڈیٹس کے بارے میں بآسانی مطلع کرنا ہے۔ جب کہ غزہ میں موجود فوجیوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا، کیونکہ انہیں باخبر رہنے کے لیے ٹرانسسٹر ریڈیو کی اجازت ہے۔ جب کہ "حماس" ان کے جغرافیائی محل وقوع کا تعین نہ کرے اس خدشہ کے سبب ان سے اپنے موبائل فون جمع کروانے کو کہا جاتا ہے۔ (...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]