تعز کو حوثیوں کے محاصرے سے آزاد کرا لیا گیا

8 سالوں میں پہلی بار گیس کے دو ٹینکر پہنچ گئے

حوثیوں کے 8 سالہ محاصرے کے بعد پہلی بار یمن کے شہر تعز میں ایندھن کے دو ٹینکر پہنچ گئے (سبا)
حوثیوں کے 8 سالہ محاصرے کے بعد پہلی بار یمن کے شہر تعز میں ایندھن کے دو ٹینکر پہنچ گئے (سبا)
TT

تعز کو حوثیوں کے محاصرے سے آزاد کرا لیا گیا

حوثیوں کے 8 سالہ محاصرے کے بعد پہلی بار یمن کے شہر تعز میں ایندھن کے دو ٹینکر پہنچ گئے (سبا)
حوثیوں کے 8 سالہ محاصرے کے بعد پہلی بار یمن کے شہر تعز میں ایندھن کے دو ٹینکر پہنچ گئے (سبا)

یمن کے (جنوب مغربی) شہر تعز کو حوثی باغیوں کے 8 سال کے محاصرے کے بعد آزاد کرالیا گیا ہے۔ جب اس کی مغربی جانب سے بحیرہ احمر پر واقع المخا بندرگاہ سے "المخا - الکدحہ" روڈ کے ذریعے 25 ٹن کھانا پکانے والی گیس سے بھرے دو ٹینکروں کی آمد ہوئی تو اس نے سکون کا سانس لیا۔
سرکاری میڈیا نے گورنریٹ تعز میں یمنی گیس کمپنی کی برانچ کے ڈائریکٹر بلال القمیری کے حوالے سے کہا کہ ان دو ٹینکروں کی آمد ایک اہم کامیابی شمار ہوتی ہے اور یہ شہریوں کی ضروریات کو پورا کرنے اور ضروریات کے حصول میں گورنریٹ کے لوگوں کی تکالیف کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔
صدارتی قیادت کونسل کے رکن بریگیڈیئر جنرل طارق صالح نے تصدیق کی کہ یہ منصوبہ حوثی ملیشیا کی جانب سے گورنریٹ تعز پر مسلط کیے گئے وحشیانہ محاصرے کو ختم کرنے اور آزاد کرائے گئے علاقوں میں شہریوں اور سامان کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ (...)

جمعہ - 17 شعبان 1444ہجری - 10 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16173]
 



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]