سعودی عرب اور ایران کا... چین کے ساتھ مل کر ایک نیا صفحہ

تعلقات بحال اور دو ماہ کے اندر دوبارہ دونوں سفارت خانے کھولیں> خودمختاری کا احترام اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت > تمام مشترکہ معاہدوں فعال کریں

سعودی مذاکراتی وفد کے سربراہ ڈاکٹر مساعد العیبان، چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی برائے خارجہ امور کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی اور ایرانی نیشنل سیکورٹی کی سپریم کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی کل بیجنگ میں معاہدے کی دستاویز پر دستخط کرنے کے بعد (رائٹرز)
سعودی مذاکراتی وفد کے سربراہ ڈاکٹر مساعد العیبان، چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی برائے خارجہ امور کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی اور ایرانی نیشنل سیکورٹی کی سپریم کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی کل بیجنگ میں معاہدے کی دستاویز پر دستخط کرنے کے بعد (رائٹرز)
TT

سعودی عرب اور ایران کا... چین کے ساتھ مل کر ایک نیا صفحہ

سعودی مذاکراتی وفد کے سربراہ ڈاکٹر مساعد العیبان، چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی برائے خارجہ امور کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی اور ایرانی نیشنل سیکورٹی کی سپریم کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی کل بیجنگ میں معاہدے کی دستاویز پر دستخط کرنے کے بعد (رائٹرز)
سعودی مذاکراتی وفد کے سربراہ ڈاکٹر مساعد العیبان، چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی برائے خارجہ امور کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی اور ایرانی نیشنل سیکورٹی کی سپریم کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی کل بیجنگ میں معاہدے کی دستاویز پر دستخط کرنے کے بعد (رائٹرز)

سعودی عرب اور ایران نےچینی سرپرستی میں باہمی سفارتی تعلقات بحال کرنے اور دو ماہ کے اندر دوبارہ دونوں ممالک کے سفارتخانے کھولنے اور نمائندوں کو بحال کرنے کا اعلان کیا۔
گزشتہ روز دونوں ممالک اور ثالثی کرنے والے چین کی طرف سے ایک مشترکہ سہ فریقی بیان جاری کیا گیا جس میں دونوں ممالک کی طرف سے ملکی خودمختاری کے احترام اور ان کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی تاکید کی گئی۔ انہوں نے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اس کو فعال کرنے اور سفیروں کے تبادلے کے لیے ایک اجلاس منعقد کریں گے۔

ہفتہ - 18 شعبان 1444 ہجری - 11 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16174]
 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]