التنف پر بمباری کا مقصد سائیڈ تنازعات کو ہوا دینا ہے: آزاد شامی فوج

اس کے رہنما نے "الشرق الاوسط" کو یقین دہانی کی کہ وہ حکومت کے مخالفین سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں

"آزاد شامی فوج" کے کمانڈر زمینی دورے کے دوراب التنف کے علاقے میں (الشرق الاوسط)
"آزاد شامی فوج" کے کمانڈر زمینی دورے کے دوراب التنف کے علاقے میں (الشرق الاوسط)
TT

التنف پر بمباری کا مقصد سائیڈ تنازعات کو ہوا دینا ہے: آزاد شامی فوج

"آزاد شامی فوج" کے کمانڈر زمینی دورے کے دوراب التنف کے علاقے میں (الشرق الاوسط)
"آزاد شامی فوج" کے کمانڈر زمینی دورے کے دوراب التنف کے علاقے میں (الشرق الاوسط)

آزاد شامی فوج" کے کمانڈر کرنل محمد فرید القاسم نے "الشرق الاوسط" کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ شام-عراق-اردن کی سرحد پر واقع التنف بیس پر بمباری کا مقصد وقتاً فوقتاً "سائیڈ تنازعات" کو ہوا دینا ہے۔ یاد رہے کہ "آزاد شامی فوج" (سابقہ ​​"مغاویر الثورہ")، امریکہ کی زیر قیادت بین الاقوامی اتحادی افواج کے فوجیوں کے ساتھ التنف بیس پر تعینات ہے، جب کہ بعض اوقات ڈرون حملوں کا اس بیس کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس کا الزام ایرانی حمایت یافتہ دھڑوں پر لگا دیا جاتا ہے۔
القاسم نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ اپنے انٹرویو میں تصدیق کی کہ 55 کلومیٹر کے علاقے میں صرف انہی کا دھڑا موجود ہے،  یہ ایک حفاظتی بیلٹ ہے جسے امریکیوں نے التنف کے ارد گرد بنایا تھا تاکہ بیس کے قریب آنے سے روکا جا سکے۔ القاسم نے التنف کو نشانہ بنانے کے لیے ایران سے منسلک مسلح ملیشیاؤں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا اور ساتھ ہی یہ تسلیم کیا کہ اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملوں کا مقصد "خطے کو ایسے سائیڈ تنازعات میں الجھانا ہے جو شامی عوام کے لیے بے فائدہ ہیں، اور اسے غیر مستحکم علاقہ بنا کر تخریبی منصوبوں کی گزر گاہ بنانا ہے، کیونکہ التنف کا یہ علاقہ جغرافیائی اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے، جو شام، عراقی اور اردن کی سرحدوں کا میٹنگ پوائنٹ ہے۔" (...)

ہفتہ - 18 شعبان 1444 ہجری - 11 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16174]
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]