لبنان عراقی طلباء کے ساتھ "تصادم" پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے

وزیراعظم نجیب میقاتی کل عراقی ہائر ایجوکیشن منسٹری کے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے (دالاتی اور نہرا)
وزیراعظم نجیب میقاتی کل عراقی ہائر ایجوکیشن منسٹری کے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے (دالاتی اور نہرا)
TT

لبنان عراقی طلباء کے ساتھ "تصادم" پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے

وزیراعظم نجیب میقاتی کل عراقی ہائر ایجوکیشن منسٹری کے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے (دالاتی اور نہرا)
وزیراعظم نجیب میقاتی کل عراقی ہائر ایجوکیشن منسٹری کے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے (دالاتی اور نہرا)

کل لبنانی حکومت نے لبنان کی وزارت تعلیم کی عمارت میں سیکورٹی فورسز اور اپنی ڈگریوں کی ایکولیشن کی توثیق مکمل ہونے کے منتظر عراقی طلباء، کے درمیان ہونے والے "تصادم" کے بعد اس قسم کے واقعات پر قابو پانے کی کوشش کی۔
سوشل نیٹ ورک سائٹس پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے عراقیوں اور لبنانیوں میں شدید غم و غصے کو جنم دیا، جس میں ایک لبنانی سیکورٹی اہلکار ڈنڈا اٹھائے ایک طالب علم کو پیچھے ہٹنے کو کہہ رہا ہے، جبکہ دیگر ویڈیو کلپس میں عراقی طلباء اور لبنانی سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان دھکم پیل کو دکھایا گیا ہے۔
معاملات کو سنبھالنے کی کوشش میں کل وزیر اعظم نجیب میقاتی نے عراقی ہائر ایجوکیشن منسٹری کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ بیروت میں عراقی سفارت خانے کے مشن کے سربراہ امین النصراوی نے کہا کہ اس اجلاس میں لبنان میں عراقی طلباء کو درپیش مسائل کو پیش کیا گیا اور ان کے حل میں مدد دینے والی راہوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ (...)

ہفتہ - 18 شعبان 1444 ہجری - 11 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16174]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]