شدید حملوں کے دوران باخموت کی سقوط کے خلاف مزاحمت

"ویگنر" درجنوں روسی شہروں میں بھرتی کے مراکز کھو رہا ہے

"ویگنر" گروپ کی جانب سے تقسیم کی گئی کرائے کے رضاکاروں کی ایک تصویر جس کے بارے میں کہا گیا کہ یہ باخموت کے قریب لی گئی ہے (رائٹرز)
"ویگنر" گروپ کی جانب سے تقسیم کی گئی کرائے کے رضاکاروں کی ایک تصویر جس کے بارے میں کہا گیا کہ یہ باخموت کے قریب لی گئی ہے (رائٹرز)
TT

شدید حملوں کے دوران باخموت کی سقوط کے خلاف مزاحمت

"ویگنر" گروپ کی جانب سے تقسیم کی گئی کرائے کے رضاکاروں کی ایک تصویر جس کے بارے میں کہا گیا کہ یہ باخموت کے قریب لی گئی ہے (رائٹرز)
"ویگنر" گروپ کی جانب سے تقسیم کی گئی کرائے کے رضاکاروں کی ایک تصویر جس کے بارے میں کہا گیا کہ یہ باخموت کے قریب لی گئی ہے (رائٹرز)

یوکرین کا علاقہ باخموت ابھی تک فریقین کی تعداد اور سازوسامان میں بھاری نقصان پر مشتمل شدید محاذ آرائیوں کے باوجود روسی افواج اور نیم فوجی گروپ "واگنر" کے ہاتھوں سقوط کے خلاف مزاحمت کر رہا ہے۔
یوکرین کی فوج نے کل جمعہ کے روز کہا کہ اس کے فوجیوں نے اگست سے لے کر اب تک مشرقی یوکرین کے شہر پر 100 سے زیادہ حملوں کو پسپا کیا ہے، جب کہ یہ شہر روسی حملوں کا مرکز ہے۔ دوسری جانب جمعہ کے روز ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزین نے روس کے درجنوں شہروں میں بھرتی کے مراکز کھولنے کا اعلان کیا، جب کہ ان کے آدمی باخموت کو کنٹرول کرنے کے لیے فرنٹ لائن پر ہیں۔
پریگوزین نے کہا کہ "رشین فیڈریشن کے 42 شہروں میں (واگنر) کے لیے بھرتی کے مراکز کھولے گئے ہیں، وہاں نئے جنگجو آ رہے ہیں جو اپنے ملک اور اپنے اہل خانہ کے دفاع کے لیے ہمارے ساتھ ہوں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "یوکرین کی مسلح افواج کی زبردست مزاحمت اور ہماری راہ میں حائل رکاوٹوں کے باوجود ہم آگے بڑھیں گے اور ہم مل کر ان پر قابو پالیں گے۔" (...)

ہفتہ - 18 شعبان 1444 ہجری - 11 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16174]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]