ریاض اور تہران معاہدے کا وسیع خیر مقدم

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کل بیجنگ میں سعودی قومی سلامتی کے مشیر مساعد بن محمد العیبان اور ان کے ایرانی ہم منصب علی شمخانی کے درمیان میں (رائٹرز)
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کل بیجنگ میں سعودی قومی سلامتی کے مشیر مساعد بن محمد العیبان اور ان کے ایرانی ہم منصب علی شمخانی کے درمیان میں (رائٹرز)
TT

ریاض اور تہران معاہدے کا وسیع خیر مقدم

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کل بیجنگ میں سعودی قومی سلامتی کے مشیر مساعد بن محمد العیبان اور ان کے ایرانی ہم منصب علی شمخانی کے درمیان میں (رائٹرز)
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کل بیجنگ میں سعودی قومی سلامتی کے مشیر مساعد بن محمد العیبان اور ان کے ایرانی ہم منصب علی شمخانی کے درمیان میں (رائٹرز)

عرب اور اسلامی ممالک اور تنظیمات نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان دوطرفہ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے طے پانے والے معاہدے کا خیر مقدم کیا اور زور دیا کہ یہ دوطرفہ معاہدہ خطے کی سلامتی، استحکام اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ عراق اور سلطنت عمان دونوں نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا۔ جب کہ عراقی وزارت خارجہ نے اس معاہدہ کو "دو ہمسایہ ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں ایک نئے صفحے" کی راہ ہموار کرنے سے تعبیر کیا۔" عمانی وزارت خارجہ نے سلطنت کی امید کا اظہار کرتے ہوئے اسے مثبت اور تعمیری تعاون میں ایک معاون قدم شمار کیا، جس سے خطے اور دنیا کے تمام لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔ اسی ضمن میں خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ سلامتی و امن کو بڑھانے اور استحکام کے فروغ  میں کردار ادا کرے گا۔
متحدہ عرب امارات، مصر، اردن اور ترکی نے بھی سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اشارہ کیا کہ یہ معاہدہ خطے کی سلامتی، استحکام اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ (...)

ہفتہ - 18 شعبان 1444 ہجری - 11 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16174]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]