سعودی ایران مذاکرات واضح، جامع اور نتیجہ خیز تھے: الکاظمی "الشرق الاوسط" سے

عراقی سابق وزیر اعظم نے "اپنی حکومت کے شیطان بننے" کی کوششوں کے بارے میں بات کی... اور تصدیق کی کہ بدعنوانی کے الزامات 600 بلین ڈالر کے ہیں

سعودی ایران مذاکرات واضح، جامع اور نتیجہ خیز تھے: الکاظمی "الشرق الاوسط" سے
TT

سعودی ایران مذاکرات واضح، جامع اور نتیجہ خیز تھے: الکاظمی "الشرق الاوسط" سے

سعودی ایران مذاکرات واضح، جامع اور نتیجہ خیز تھے: الکاظمی "الشرق الاوسط" سے

عراق کے سابق وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے کہا کہ بغداد میں منعقدہ سعودی - ایرانی مذاکرات کا سیشن واضح، جامع اور نتیجہ خیز تھا، "لہذا میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں جلد واپسی کی امید کرتا ہوں، جو ان دونوں اور خطے کی عوام کے مفاد میں ہے۔" الکاظمی نے چینی-سعودی-ایرانی بیان جاری ہونے سے چند روز قبل "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔
عراقی حکومت کی سربراہی کی ذمہ داریاں ختم کرنے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو کے دوران الکاظمی نے زور دیا کہ "کچھ ایسے لوگ ہیں جو مجھے شیطان بنانے اور میری حکومت کو گزشتہ بیس سالوں میں سیاسی نظام اور سابقہ ​​حکومتوں کے تمام نقائص کے لیے مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔" انہوں نے انکشاف کیا کہ عراقی فنڈز میں سے 600 بلین ڈالر سے زیادہ کی کرپشن ہونے کے الزامات ہیں، جسے "افراد، پارٹی اور فوجی اداروں اور علاقائی کرداروں کے مفاد کے لیے استعمال کا جاتا رہا ہے۔" انہوں نے کہا: "بدقسمتی سے وہ لوگ ہیں جو اپنی بری حکمرانی کی تاریخ کو صاف کرنا چاہتے ہیں وہ الکاظمی حکومت کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں، جس کی کوئی پارٹی، ملیشیا یا پارلیمانی بلاک بھی نہیں ہے،" یہ جماعتیں الزام لگاتی ہیں کہ ان کی حکومت نے ان کے کام میں رکاوٹ ڈالی۔ (...)

اتوار - 19 شعبان 1444 ہجری - 12 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16175]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]