سوڈانی فوج کی سیاسی معاہدے سے وابستگی کی تصدیق

البرہان اور حمیدتی کے درمیان کشیدگی پر قابو پانے کے لیے سول ثالثی

آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل البرہان (اے ایف پی)
آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل البرہان (اے ایف پی)
TT

سوڈانی فوج کی سیاسی معاہدے سے وابستگی کی تصدیق

آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل البرہان (اے ایف پی)
آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل البرہان (اے ایف پی)

گزشتہ روز سوڈانی فوج نے عوام کے نام ایک بیان جاری کیا، جس میں یقین دہانی کی گئی کہ مسلح افواج اور ان کی قیادت، انتخابات کے انعقاد تک جو عبوری عرصہ باقی ہے اس دوران "ملک میں جاری سیاسی عمل کے لیے پرعزم ہیں، اور متحدہ فوجی نظام اور سول قیادت کے ساتھ حکومت کے قیام کے بارے میں ہونے والے اتفاق پر سختی سے اور مکمل طور پر عمل پیرا ہیں۔"
تاہم بیان میں کچھ پارٹیوں کا نام لیئے بغیر ان پر اپنے عہدوں اور قیادت سے بالاتر ہونے کا الزام لگایا گیا ہے اور انہیں "سیاسی مفاد اور ہمدردی کو پیچھے چھوڑنے، اور جمہوری سول نظام میں منتقلی کے عمل میں رکاوٹ" شمار کیا۔ جب کہ "یہ بیانات عوام کے شعور ان کی ذہانت اور انقلابی مرد و خواتین اور ملک کے نوجوانوں کی بیداری کو دھوکہ نہیں دے سکتے۔" جب کہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس گفتگو کا مقصود "فوری امدادی فورسز" ہیں، کیونکہ ان کے اور فوج کے مابین چند ہفتوں سے لفظوں کی جنگ جاری ہے۔ (...)

اتوار - 19 شعبان 1444 ہجری - 12 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16175]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]