لبنان کے نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ حتمی معاہدے پر دستخط کرنے کی تیاری میں اصلاحاتی قوانین کو اپنانے میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ "فوری طور پر ایسے اقدامات ہیں جو تباہی کو روکنے اور ریاست اور اداروں کے کام کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اور اساس ہیں... لیکن یہ اقدامات حتمی حل نہیں ہیں۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ انہیں بیرون ملک ہونے والی ملاقاتوں اور اجتماعات سے یہ احساس ہوا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ تعاون کے علاوہ کوئی اور حل نہیں، اور اصلاحات کی تکمیل سے قبل لبنان کے لیے کوئی امداد نہیں ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ "لبنانی فائل بین الاقوامی دلچسپی کے لحاظ سے ثانوی حیثیت رکھتی ہے۔"
میقاتی نے نئے صدر کے انتخاب میں تیزی لانے پر زور دیا، تاکہ ملک کو ایک نئی حکومت کی تشکیل اور اصلاحاتی ورکشاپ کی تکمیل سے وابستہ ایک رعایتی مدت کا موقع ملے اور حل و بحالی کی جانب دروازہ کھل سکے۔ انہوں نے صدر کے انتخاب کی کوشش میں منعقدہ اجلاسوں ہر اعتراض کرنے والوں سے ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ صدارتی عہدے کی خالی نشست "حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "حکومت کا تسلسل جاری ہے اور اقتدار میں کوئی خلا نہیں ہے، اور ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔" (...)
اتوار - 19 شعبان 1444 ہجری - 12 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16175]