اصلاحات سے قبل لبنان کے لیے کوئی امداد نہیں: میقاتی

انہوں نے "الشرق الاوسط" کو یقین دہانی کی کہ خطے میں کوئی بھی متفقہ راستہ ایک مثبت قدم ہے

لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی (الشرق الاوسط)
لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی (الشرق الاوسط)
TT

اصلاحات سے قبل لبنان کے لیے کوئی امداد نہیں: میقاتی

لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی (الشرق الاوسط)
لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی (الشرق الاوسط)

لبنان کے نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ حتمی معاہدے پر دستخط کرنے کی تیاری میں اصلاحاتی قوانین کو اپنانے میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ "فوری طور پر ایسے اقدامات ہیں جو تباہی کو روکنے اور ریاست اور اداروں کے کام کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اور اساس ہیں... لیکن یہ اقدامات حتمی حل نہیں ہیں۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ انہیں بیرون ملک ہونے والی ملاقاتوں اور اجتماعات سے یہ احساس ہوا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ تعاون کے علاوہ کوئی اور حل نہیں، اور اصلاحات کی تکمیل سے قبل لبنان کے لیے کوئی امداد نہیں ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ "لبنانی فائل بین الاقوامی دلچسپی کے لحاظ سے ثانوی حیثیت رکھتی ہے۔"
میقاتی نے نئے صدر کے انتخاب میں تیزی لانے پر زور دیا، تاکہ ملک کو ایک نئی حکومت کی تشکیل اور اصلاحاتی ورکشاپ کی تکمیل سے وابستہ ایک رعایتی مدت کا موقع ملے اور حل و بحالی کی جانب دروازہ کھل سکے۔ انہوں نے صدر کے انتخاب کی کوشش میں منعقدہ اجلاسوں ہر اعتراض کرنے والوں سے ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ صدارتی عہدے کی خالی نشست "حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "حکومت کا تسلسل جاری ہے اور اقتدار میں کوئی خلا نہیں ہے، اور ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔" (...)

اتوار - 19 شعبان 1444 ہجری - 12 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16175]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]