جنیوا میں قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں یمنی مذاکرات شروع

اقوام متحدہ "جائز حکومت" اور حوثی نمائندوں کو "سنجیدہ" ہونے پر زور دے رہی ہے

اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ عمان میں یمنی شخصیات کے ساتھ مشاورت کے دوران (اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ عمان میں یمنی شخصیات کے ساتھ مشاورت کے دوران (اقوام متحدہ)
TT

جنیوا میں قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں یمنی مذاکرات شروع

اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ عمان میں یمنی شخصیات کے ساتھ مشاورت کے دوران (اقوام متحدہ)
اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ عمان میں یمنی شخصیات کے ساتھ مشاورت کے دوران (اقوام متحدہ)

گزشتہ روز جنیوا میں جائز یمنی حکومت اور حوثیوں کے نمائندوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت شروع ہوئی، جب کہ اقوام متحدہ نے تنازع کے دونوں فریقوں سے "سنجیدہ" مذاکرات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے ایک بیان میں کہا: "مجھے امید ہے کہ دونوں فریق سنجیدہ مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں... تاکہ زیادہ سے زیادہ قیدیوں کی رہائی پر اتفاق کر سکیں۔" فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ "رمضان کا مہینہ قریب آنے پر میں فریقین پر زور دیتا ہوں کہ وہ نہ صرف ایک دوسرے کے لیے اپنے وعدوں کا احترام کریں، بلکہ یہ ان ہزاروں یمنی خاندانوں کی طرف بھی ہے جو ایک طویل عرصے سے اپنے رشتہ داروں سے ملنے کا انتظار کر رہے ہیں۔" (...)

اتوار - 19 شعبان 1444 ہجری - 12 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16175]
 



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]