سعودی - ایرانی معاہدے پر بڑھتا ہوا عرب اور بین الاقوامی خیرمقدم

تہران نے اسے یمن سمیت خطے کے بحرانوں کے حل کے لیے ایک نقطہ آغاز شمار کیا ہے

وانگ یی پرسوں بیجنگ میں العیبان اور شمخانی کی درمیان میں (رائٹرز)
وانگ یی پرسوں بیجنگ میں العیبان اور شمخانی کی درمیان میں (رائٹرز)
TT

سعودی - ایرانی معاہدے پر بڑھتا ہوا عرب اور بین الاقوامی خیرمقدم

وانگ یی پرسوں بیجنگ میں العیبان اور شمخانی کی درمیان میں (رائٹرز)
وانگ یی پرسوں بیجنگ میں العیبان اور شمخانی کی درمیان میں (رائٹرز)

چین کی ثالثی میں سعودی - ایرانی معاہدے پر کل بھی عرب اور بین الاقوامی سطح پر ستائش کا سلسلہ جاری رہا۔
مصری ایوان صدر نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے پر سعودی عرب کے نقطہ نظر کو سراہا، اور کہا کہ، "مصر اس پیشرفت سے ایران کی علاقائی اور بین الاقوامی پالیسیوں پر مثبت اثرات مرتب ہونے کا منتظر ہے۔"
اسی ضمن میں اماراتی وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید نے کہا کہ ریاض اور تہران کے درمیان تعلقات کی بحالی "خطے میں استحکام اور خوشحالی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔" اسی طرح تیونس اور شام نے بھی اس معاہدے اور اس بارے میں چینی قیادت کے کردار کی تعریف کی۔
اسی طرح، عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے اس معاہدے کو "ایک ایسا قدم قرار دیا جو دو طرفہ تعلقات میں ایک نئے مثبت مرحلے کی نشاندہی کر سکتا ہے، جو علاقائی استحکام کے حصول میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔" (...)

اتوار - 19 شعبان 1444 ہجری - 12 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16175]
 



"سائبر حملے" سے ایرانی پٹرول پمپس کی سروس معطل

تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
TT

"سائبر حملے" سے ایرانی پٹرول پمپس کی سروس معطل

تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)

ایران میں ایک "سائبر حملے" نے پورے ملک میں پٹرول پمپس کی سروس کو معطل کر دیا اور ایک اسرائیلی ہیکنگ گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے، جب کہ یہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز کے 70 دن بعد دونوں قدیم دشمنوں کے درمیان "شیڈو وار" کی واپسی کا تازہ اشارہ ہے۔

کل ایرانی وزارت تیل نے کہا کہ سائبر حملے میں پٹرول پمپس کمپنی کے سرورز ہیک ہونے کے بعد ملک کے 60 فیصد حصے میں ایندھن کی سپلائی روک دی گئی۔ حکام نے ایرانیوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کریں گے۔

دارالحکومت تہران میں بنیادی اسٹیشنز کے معطل ہونے سے قبل اتوار کو شام گئے پٹرول پمپس کی سروس معطل ہونے کی خبریں پھیلنے لگیں۔ جس پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے وزیر پٹرولیم جواد اوجی کو حکم دیا کہ وہ پٹرول پمپس کی سروس کو بحال کریں اور خرابی کی صورت میں بروقت لوگوں کو اطلاع دیں۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ "پریڈیٹری اسپیرو" یا "شکاری پرندہ" نامی ایک ہیکنگ گروپ نے اس معاملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جیسا کہ مقامی اسرائیلی میڈیا نے بھی ذمہ داری قبول کرنے کے بارے میں ایسی ہی رپورٹیں شائع کیں ہیں۔

"رائٹرز" کے مطابق، ہیکنگ گروپ نے "ٹیلیگرام" ایپلی کیشن پر ایک بیان میں کہا: "یہ سائبر حملہ ہنگامی خدمات کو کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچاتے ہوئے کنٹرولڈ انداز میں کیا گیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈیجیٹل حملہ "اسلامی جمہوریہ اور خطے میں اس کے ایجنٹوں کے حملوں کے جواب میں ہے۔" (…)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]