"باخموت کی لڑائی" نقصانات میں اختلاف کے ساتھ ساتھ جاری ہے

کیف کا سو سے زیادہ روسی حملوں کو پسپا کرنے کا اعلان... اور اناج کے معاہدے میں توسیع پر تبادلہ خیال کے لیے اجلاس آج ہوگا

گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے دونیتسک کے علاقے میں گاؤں دولیما پر بمباری میں تباہ ہونے والے چرچ کے احاطے کی صفائی کے دوران دو رضاکار میزائل کی باقیات اٹھائے ہوئے ہیں (اے ایف پی)
گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے دونیتسک کے علاقے میں گاؤں دولیما پر بمباری میں تباہ ہونے والے چرچ کے احاطے کی صفائی کے دوران دو رضاکار میزائل کی باقیات اٹھائے ہوئے ہیں (اے ایف پی)
TT

"باخموت کی لڑائی" نقصانات میں اختلاف کے ساتھ ساتھ جاری ہے

گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے دونیتسک کے علاقے میں گاؤں دولیما پر بمباری میں تباہ ہونے والے چرچ کے احاطے کی صفائی کے دوران دو رضاکار میزائل کی باقیات اٹھائے ہوئے ہیں (اے ایف پی)
گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے دونیتسک کے علاقے میں گاؤں دولیما پر بمباری میں تباہ ہونے والے چرچ کے احاطے کی صفائی کے دوران دو رضاکار میزائل کی باقیات اٹھائے ہوئے ہیں (اے ایف پی)

مشرقی یوکرین میں جہاں ہر فریق اپنے مخالف کی صفوں میں بھاری نقصان پہنچا رہا ہے وہیں "باخموت میں جنگ" جاری ہے۔
کل روسی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی افواج نے دونیتسک میں اپنی کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 220 سے زائد یوکرینی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے علاوہ ایک پیادہ گاڑی، تین بکتر بند گاڑیاں، سات گاڑیاں اور ایک ہووٹزر کو تباہ کر دیا ہے۔
دوسری جانب یوکرین کی بری افواج کے کمانڈر اولیکسینڈر سرسکی نے کل کہا کہ ان کی افواج پیش قدمی کرنے والی روسی افواج کے خلاف جوابی حملہ کرنے سے پہلے "وقت حاصل کرنے" کے لیے باخموت کا دفاع کر رہی ہیں۔ گزشتہ روز یوکرینی افواج کے جنرل سٹاف نے بتایا کہ اس کی افواج نے پانچ سمتوں میں 100 سے زائد روسی حملوں کو پسپا کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روسیوں نے 12 فضائی حملے اور 5 میزائل حملے کیے، جن میں سے دو زاپوریجیا شہر پر کیے گئے، اور ایک عمارت کی تباہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شہر کے بنیادی ڈھانچے کو ہدف بنانے کے لیے "S-300" میزائل سسٹم کا استعمال کیا گیا۔ جب کہ فریقین کے الزامات کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں تھی۔(...)

پیر - 20 شعبان 1444ہجری - 13 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16176]
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]