یمنی "جنیوا مشاورتوں" میں "قیدیوں کی فہرستوں" میں نئے نام شامل کرنے پر تبادلہ خیال

ہم کامیابی کے خواہشمند ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ حوثی سنجیدہ ہیں: فضائل "الشرق الاوسط" سے

یمنی جنیوا میں قیدیوں اور نظربندوں سے متعلق مشاورت کا منظر (الشرق الاوسط)
یمنی جنیوا میں قیدیوں اور نظربندوں سے متعلق مشاورت کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

یمنی "جنیوا مشاورتوں" میں "قیدیوں کی فہرستوں" میں نئے نام شامل کرنے پر تبادلہ خیال

یمنی جنیوا میں قیدیوں اور نظربندوں سے متعلق مشاورت کا منظر (الشرق الاوسط)
یمنی جنیوا میں قیدیوں اور نظربندوں سے متعلق مشاورت کا منظر (الشرق الاوسط)

گزشتہ ہفتے کے روز اقوام متحدہ کے زیراہتمام جنیوا میں شروع ہونے والے یمنی مذاکرات کے نئے دور میں شرکت کرنے والے ایک یمنی عہدیدار نے بتایا کہ پہلے اجلاس کا آغاز سابقہ ​​ناموں کا جائزہ لینے اور تصدیق کرنے اور نئے ناموں کو شامل کرنے پر مشاورت کے ساتھ ہوا۔
یمن کی انسانی حقوق کی وزارت کے سیکرٹری اور حکومتی وفد کے رکن ماجد فضائل  نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ حوثی گروپ اور اقوام متحدہ کے وفد کی موجودگی میں منعقدہ پہلے اجلاس کے دوران دونوں فریقوں کے درمیان سابقہ ​​ناموں کا جائزہ لینے اور ان کی تصدیق کرنے کے ساتھ نئے ناموں کا تبادلہ کرنے پر متفق ہونے کا مشاہدہ کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا: "افتتاح کا خیر مقدم کیا گیا، جو کہ ایک فرسٹ کلاس پروٹوکول تھا، پھر ہم نے متفقہ ناموں کی نظرثانی اور تصدیق کے بعد نئے ناموں پر اتفاق کے لیے ان کا تبادلہ شروع کرنے پر باہمی اتفاق کیا۔"
فضائل نے نشاندہی کی کہ وہ حکومتی وفد میں کامیابی کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے کہا: "مجھے امید ہے کہ حوثی وفد کی جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے گا، کیونکہ ہر روز اغوا کاروں کو جیلوں میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ ان کے اہل خانہ کے لیے اور حکومت میں ہمارے لیے بھی ایک بڑی دردناک صورتحال ہے۔" (... )

پیر - 20 شعبان 1444ہجری - 13 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16176]
 



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]