گزشتہ ہفتے کے روز اقوام متحدہ کے زیراہتمام جنیوا میں شروع ہونے والے یمنی مذاکرات کے نئے دور میں شرکت کرنے والے ایک یمنی عہدیدار نے بتایا کہ پہلے اجلاس کا آغاز سابقہ ناموں کا جائزہ لینے اور تصدیق کرنے اور نئے ناموں کو شامل کرنے پر مشاورت کے ساتھ ہوا۔
یمن کی انسانی حقوق کی وزارت کے سیکرٹری اور حکومتی وفد کے رکن ماجد فضائل نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ حوثی گروپ اور اقوام متحدہ کے وفد کی موجودگی میں منعقدہ پہلے اجلاس کے دوران دونوں فریقوں کے درمیان سابقہ ناموں کا جائزہ لینے اور ان کی تصدیق کرنے کے ساتھ نئے ناموں کا تبادلہ کرنے پر متفق ہونے کا مشاہدہ کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا: "افتتاح کا خیر مقدم کیا گیا، جو کہ ایک فرسٹ کلاس پروٹوکول تھا، پھر ہم نے متفقہ ناموں کی نظرثانی اور تصدیق کے بعد نئے ناموں پر اتفاق کے لیے ان کا تبادلہ شروع کرنے پر باہمی اتفاق کیا۔"
فضائل نے نشاندہی کی کہ وہ حکومتی وفد میں کامیابی کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے کہا: "مجھے امید ہے کہ حوثی وفد کی جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے گا، کیونکہ ہر روز اغوا کاروں کو جیلوں میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ ان کے اہل خانہ کے لیے اور حکومت میں ہمارے لیے بھی ایک بڑی دردناک صورتحال ہے۔" (... )
پیر - 20 شعبان 1444ہجری - 13 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16176]