یمنی "جنیوا مشاورتوں" میں "قیدیوں کی فہرستوں" میں نئے نام شامل کرنے پر تبادلہ خیال

ہم کامیابی کے خواہشمند ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ حوثی سنجیدہ ہیں: فضائل "الشرق الاوسط" سے

یمنی جنیوا میں قیدیوں اور نظربندوں سے متعلق مشاورت کا منظر (الشرق الاوسط)
یمنی جنیوا میں قیدیوں اور نظربندوں سے متعلق مشاورت کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

یمنی "جنیوا مشاورتوں" میں "قیدیوں کی فہرستوں" میں نئے نام شامل کرنے پر تبادلہ خیال

یمنی جنیوا میں قیدیوں اور نظربندوں سے متعلق مشاورت کا منظر (الشرق الاوسط)
یمنی جنیوا میں قیدیوں اور نظربندوں سے متعلق مشاورت کا منظر (الشرق الاوسط)

گزشتہ ہفتے کے روز اقوام متحدہ کے زیراہتمام جنیوا میں شروع ہونے والے یمنی مذاکرات کے نئے دور میں شرکت کرنے والے ایک یمنی عہدیدار نے بتایا کہ پہلے اجلاس کا آغاز سابقہ ​​ناموں کا جائزہ لینے اور تصدیق کرنے اور نئے ناموں کو شامل کرنے پر مشاورت کے ساتھ ہوا۔
یمن کی انسانی حقوق کی وزارت کے سیکرٹری اور حکومتی وفد کے رکن ماجد فضائل  نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ حوثی گروپ اور اقوام متحدہ کے وفد کی موجودگی میں منعقدہ پہلے اجلاس کے دوران دونوں فریقوں کے درمیان سابقہ ​​ناموں کا جائزہ لینے اور ان کی تصدیق کرنے کے ساتھ نئے ناموں کا تبادلہ کرنے پر متفق ہونے کا مشاہدہ کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا: "افتتاح کا خیر مقدم کیا گیا، جو کہ ایک فرسٹ کلاس پروٹوکول تھا، پھر ہم نے متفقہ ناموں کی نظرثانی اور تصدیق کے بعد نئے ناموں پر اتفاق کے لیے ان کا تبادلہ شروع کرنے پر باہمی اتفاق کیا۔"
فضائل نے نشاندہی کی کہ وہ حکومتی وفد میں کامیابی کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے کہا: "مجھے امید ہے کہ حوثی وفد کی جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے گا، کیونکہ ہر روز اغوا کاروں کو جیلوں میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ ان کے اہل خانہ کے لیے اور حکومت میں ہمارے لیے بھی ایک بڑی دردناک صورتحال ہے۔" (... )

پیر - 20 شعبان 1444ہجری - 13 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16176]
 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]