"کورونا"... 6.8 ملین اموات

3 سالوں میں 680 ملین افراد متاثر... اور وبائی زلزلہ جاری ہے

چین کے ووہان ہسپتال کے داخلی راستے کی ایک تصویر (رائٹرز)
چین کے ووہان ہسپتال کے داخلی راستے کی ایک تصویر (رائٹرز)
TT

"کورونا"... 6.8 ملین اموات

چین کے ووہان ہسپتال کے داخلی راستے کی ایک تصویر (رائٹرز)
چین کے ووہان ہسپتال کے داخلی راستے کی ایک تصویر (رائٹرز)

مارچ 2020 میں کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دیئے جانے کے تین سال بعد اور دنیا کا اس وبائی زلزلے کو جذب کرنے میں کامیابی حاصل کرنے کے باوجود "کوویڈ 19" نے زندگی کے مختلف پہلوؤں پر اپنے اثرات چھوڑے ہیں، جو شاید وبائی مرض کے خوف میں کمی، اس کی شدت میں کمی یا احتیاطی تدابیر کو ترک کرنے کی وجہ سے ہیں۔ اس وبا کے زلزلے کے آفٹر شاکس سے دنیا میں صحت، تعلیم اور بزنس مارکیٹ ابھی تک متاثر ہے۔
عالمی سطح پر اعلان کردہ تازہ ترین سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس وائرس نے 681 ملین سے زائد افراد کو متاثر کیا اور ان میں سے تقریباً دسواں حصہ یعنی: 6,812,126 افراد کو ہلاک کیا۔ کچھ مہینوں نے وبائی مرض کے اعلان اور دسمبر 2020 میں وائرس کے لیے پہلی ویکسین کی فراہمی کو الگ کر دیا۔ "دی لانسیٹ انفیکشن ڈیزیز" میں گزشتہ سال جون میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ویکسین فراہم کرنے کے پہلے سال (دسمبر 2020 سے دسمبر 2021 تک) کے دوران ایک اندازے کے مطابق تقریباً  19.8 ملین افراد کو بچانے میں مدد کی۔ (...)

منگل - 22 شعبان 1444 ہجری - 14 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16177]
 



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]