عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے 4 ماہ قبل حکومت کی تشکیل کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد پہلی بار کل اربیل کا دورہ کیا، جو کہ صوبہ کردستان کے ساتھ سالوں کی دشمنی اور متنازعہ مسائل کے بعد مثبت تعلقات کے ایک نئے دور کے آغاز کی کوشش کے ضمن میں ہے۔
مبصرین کی نظر میں، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ بغداد اور اربیل کے درمیان مفاہمت اور قربت السودانی کے خصوصی اقدام کے طور پر ہے یا "ریاستی انتظامیہ" کے اتحاد کے سبب، جس پر شیعہ "کوآرڈینیٹنگ فریم ورک" قوتوں کا غلبہ ہے، جو السودانی کو اقتدار میں لائیں اور اس وقت صوبائی حکومت پر غلبہ رکھنے والی مسعود بارزانی کی قیادت میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی سمیت بیشتر کرد قوتوں نے اس میں شمولیت اختیار کی تھی۔
السودانی کے ہمراہ آنے والے اعلیٰ سطحی وفد نے بتایا کہ السودانی کے دورے کے ایجنڈے میں ماضی کے بہت سے اختلافات شامل ہیں۔ جب کہ اس وفد میں وزیر خارجہ، وزیر داخلہ، وزیر منصوبہ بندی، وزیر برائے امیگریشن، وزراء کونسل کے نائب سیکرٹری جنرل، قومی سلامتی کے ادارے کے وکیل اور متعدد مشیر شامل تھے۔ (...)
بدھ - 23 شعبان 1444 ہجری - 15 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16178]