ماسکو میں اسد کی بات چیت کا مرکز ترکی شامی "تعلقات معمول پر لانا" ہے

دمشق "چار رکنی اجلاس" کے لیے شرائط طے کر رہا ہے

شمال مغربی شام میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک اسکول کے صحن میں شامی بچے، جن میں سے اکثر یتیم ہیں (ڈی پی اے)
شمال مغربی شام میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک اسکول کے صحن میں شامی بچے، جن میں سے اکثر یتیم ہیں (ڈی پی اے)
TT

ماسکو میں اسد کی بات چیت کا مرکز ترکی شامی "تعلقات معمول پر لانا" ہے

شمال مغربی شام میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک اسکول کے صحن میں شامی بچے، جن میں سے اکثر یتیم ہیں (ڈی پی اے)
شمال مغربی شام میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک اسکول کے صحن میں شامی بچے، جن میں سے اکثر یتیم ہیں (ڈی پی اے)

دمشق اور انقرہ کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی راہ میں حائل "رکاوٹوں" کو دور کرنے کے لیے روس کی بھرپور کوششوں کے تناظر میں شام کے صدر بشار الاسد کل (منگل کے روز) ماسکو پہنچے، تاکہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے شام اور ترکی کے صدور کی مجوزہ سربراہی اجلاس کے انعقاد کے امکان پر بات چیت کی جا سکے اور دونوں ممالک کے درمیان 2011 سے مسلسل بائیکاٹ کو ختم کرنے کی راہ ہموار کی جائے۔ جب کہ ماسکو ایئرپورٹ پر روسی نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے شامی صدر کا خیر مقدم کیا۔
ترک صدر رجب طیب اردگان نے ایک سے زیادہ مرتبہ روسی ثالثی کی بنیاد پر اسد کے ساتھ ملاقات کے امکان کے بارے میں بات کی ہے، جس کا مقصد دمشق اور انقرہ کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانا ہے۔ کل ماسکو کے دورہ کے دوران یقیناً یہ معاملہ پوٹن اور اسد کے مابین بات چیت کے ایجنڈے میں ضرور شامل رہے گا۔ (...)

بدھ - 23 شعبان 1444 ہجری - 15 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16178]
 



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]