ہمارے پاس اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے ڈرون موجود ہیں: البرہان

انہوں نے مسلح افواج کو متحد کرنے کا عہد کیا اور اسے کمزور کرنے والوں کو خبردار کیا

البرہان کل "مردوں کے عزم" نامی مشق کے اختتام پر سرٹیفکیٹ دیتے ہوئے (سونا)
البرہان کل "مردوں کے عزم" نامی مشق کے اختتام پر سرٹیفکیٹ دیتے ہوئے (سونا)
TT

ہمارے پاس اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے ڈرون موجود ہیں: البرہان

البرہان کل "مردوں کے عزم" نامی مشق کے اختتام پر سرٹیفکیٹ دیتے ہوئے (سونا)
البرہان کل "مردوں کے عزم" نامی مشق کے اختتام پر سرٹیفکیٹ دیتے ہوئے (سونا)

سوڈان میں عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ اور سوڈانی فوج کے چیف عبدالفتاح البرہان نے انکشاف کیا کہ سوڈانی مسلح افواج کے پاس جدید اسلحہ سازی کی ٹیکنالوجی اور "ڈرون" طیارے موجود ہیں، جو انہیں کسی بھی اندرونی یا بیرونی خطرات سے نمٹنے کے قابل بناتے ہیں، انہوں نے مسلح افواج کو متحد رکھنے کا عہد کیا اور خبردار کیا کہ کوئی اس کے طرز عمل کو "بدنام" کرے یا اسے نقصان پہنچائے۔
یاد رہے کہ البرہان اور فوری امدادی فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو "حمیدتی" کے درمیان چند روز قبل ہونے والی لفظی جنگ اور اقتدار سے چمٹے رہنے کے الزامات کے تبادلے کے بعد حالات پرسکون ہونے پر یہ موقف سامنے آیا ہے۔ جو کہ اور پچھلے دسمبر کی پانچ تاریخ کو عوام کے ساتھ دستخط کیے گئے "فریم ورک معاہدے" کے تحت دونوں افراد کا اپنے آپ سے کیے گئے وعدوں سے انکار ہے، جب کہ اس معاہدے میں اقتدار سویلین عبوری حکومت کو سونپنے اور عسکری فورسز کو مخصوص ٹائم ٹیبل کے مطابق متحد کرنے کے بارے میں تحریر کیا گیا تھا۔ (...)

جمعرات - 24 شعبان 1444 ہجری - 16 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16179]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]