چین کے وزیر خارجہ چن گینگ نے کل جمعرات کے روز اپنے یوکرینی ہم منصب دیمیترو کولیبا کے ساتھ فون پر بات چیت کرتے ہوئے امن کے لیے "جلد از جلد" مذاکرات کرنے پر زور دیا۔ جب کہ کیف نے کہا کہ اس بات چیت کے دوران یوکرین کی علاقائی سالمیت کی اہمیت پر بھی بات کی گئی۔
چن نے ایک بیان میں کہا کہ، "چین کو خدشہ ہے کہ یہ بحران بڑھ کر کنٹرول سے باہر ہو جائے گا، اور امید کرتا ہے کہ فریقین پرامن رہیں گے اور تحمل کا مظاہرہ کریں اور جلد از جلد امن مذاکرات دوبارہ شروع کر کے سیاسی تصفیہ کی راہ پر واپس آئیں۔"
یہ کال چینی صدر کی روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے لیے آئندہ دورہ ماسکو سے قبل اور یوکرین میں امن کے لیے بیجنگ کی طرف سے پیش کردہ پہل کاری میں وسیع دلچسپی کے درمیان ہے۔ اسی حوالے سے، امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کل اعلان کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہونے والی گفتگو "بہت اچھی بات ہے۔" انہوں نے یقین دہانی کی کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ طویل عرصے سے اس طرح کے رابطے کی "حوصلہ افزائی" کرتا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ، "ہم سمجھتے ہیں کہ چینیوں کے لیے نہ کہ صرف پوٹن کا نقطہ نظر سننا بلکہ یوکرینیوں کو سننا بھی بہت ضروری ہے۔" (...)
جمعہ - 25 شعبان 1444 ہجری - 17 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16180]