بیجنگ مذاکرات کے لیے کیف اور ماسکو پر زور دے رہا ہے

الاسد شام میں روس کی بڑی فوجی موجودگی چاہتے ہیں

کل شمالی شام کے شہر رقہ کے مضافات میں بے گھر افراد کے لیے سہلہ البنات نامی کیمپ کے اندر سیلابی پانی کے ساتھ سے بچے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
کل شمالی شام کے شہر رقہ کے مضافات میں بے گھر افراد کے لیے سہلہ البنات نامی کیمپ کے اندر سیلابی پانی کے ساتھ سے بچے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

بیجنگ مذاکرات کے لیے کیف اور ماسکو پر زور دے رہا ہے

کل شمالی شام کے شہر رقہ کے مضافات میں بے گھر افراد کے لیے سہلہ البنات نامی کیمپ کے اندر سیلابی پانی کے ساتھ سے بچے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
کل شمالی شام کے شہر رقہ کے مضافات میں بے گھر افراد کے لیے سہلہ البنات نامی کیمپ کے اندر سیلابی پانی کے ساتھ سے بچے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)

چین کے وزیر خارجہ چن گینگ نے کل جمعرات کے روز اپنے یوکرینی ہم منصب دیمیترو کولیبا کے ساتھ فون پر بات چیت کرتے ہوئے امن کے لیے "جلد از جلد" مذاکرات کرنے پر زور دیا۔ جب کہ کیف نے کہا کہ اس بات چیت کے دوران یوکرین کی علاقائی سالمیت کی اہمیت پر بھی بات کی گئی۔
چن نے ایک بیان میں کہا کہ، "چین کو خدشہ ہے کہ یہ بحران بڑھ کر کنٹرول سے باہر ہو جائے گا، اور امید کرتا ہے کہ فریقین پرامن رہیں گے اور تحمل کا مظاہرہ کریں اور جلد از جلد امن مذاکرات دوبارہ شروع کر کے سیاسی تصفیہ کی راہ پر واپس آئیں۔"
یہ کال چینی صدر کی روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے لیے آئندہ دورہ ماسکو سے قبل اور یوکرین میں امن کے لیے بیجنگ کی طرف سے پیش کردہ پہل کاری میں وسیع دلچسپی کے درمیان ہے۔ اسی حوالے سے، امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کل اعلان کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہونے والی گفتگو "بہت اچھی بات ہے۔" انہوں نے یقین دہانی کی کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ طویل عرصے سے اس طرح کے رابطے کی "حوصلہ افزائی" کرتا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ، "ہم سمجھتے ہیں کہ چینیوں کے لیے نہ کہ صرف پوٹن کا نقطہ نظر سننا بلکہ یوکرینیوں کو سننا بھی بہت ضروری ہے۔" (...)

جمعہ - 25 شعبان 1444 ہجری - 17 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16180]
 



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]