ہمارے بینک محفوظ ہیں: سعودی "مرکزی" بینک

السیاری نے کہا کہ بحران زدہ امریکی بینکوں کے ساتھ کوئی لین دین نہیں ہے

سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

ہمارے بینک محفوظ ہیں: سعودی "مرکزی" بینک

سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
سعودی وزیر اقتصادیات و منصوبہ بندی گزشتہ روز ریاض میں اختتام پذیر ہونے والی مالیاتی شعبے کی کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)

سعودی مرکزی بینک کے گورنر ایمن السیاری نے زور دیا ہے کہ "سعودی بینکنگ سیکٹر محفوظ ہے اور وہ بحران زدہ امریکی بینکوں سے الگ ہے۔" انہوں نے مقامی بینکنگ سیکٹر کی مضبوطی اور عمومی لین دین جاری رہنے کی یقین دہانی کی،جو اسے موجودہ عالمی معاشی واقعات سے محفوظ بناتا ہے۔
"سعودی مرکزی بینک" کے گورنر کی یہ گفتگو "سلیکون ویلی بینک" کے اثرات کے بعد پہلا سرکاری بیان شمار ہوتا ہے۔
عالمی منڈیوں کی الجھن میں کردار ادا کرنے اور امریکی مالیاتی شعبے میں کمی کا باعث بننے والے امریکی بینکوں کے دیوالیہ ہونے کے حالیہ بحران کے دوران السیاری نے سعودی بینکوں کے بارے میں گفتگو کی۔ السیاری نے ریاض میں منعقدہ مالیاتی شعبے کی کانفرنس کے موقع پر کہا: "ہمارے بینکوں کا پریشان حال امریکی بینکوں کے ساتھ کوئی لین دین نہیں ہے۔" انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مقامی بینکنگ سیکٹر میں غیر منظم قرضے 1.8 فیصد سے زیادہ نہیں ہیں۔ (...)

جمعہ - 25 شعبان 1444 ہجری - 17 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16180]
 



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]