رمضان میں نئی ​​حکومت کا اعلان: "تبدیلی کی قوتیں"

سوڈان میں مذاکرات میں پیش رفت پر سعودی عرب، امارات، امریکہ اور برطانیہ کا خیر مقدم

گزشتہ دنوں خرطوم میں تبدیلی کے مطالبے کے لیے ایک مظاہرہ (اے ایف پی)
گزشتہ دنوں خرطوم میں تبدیلی کے مطالبے کے لیے ایک مظاہرہ (اے ایف پی)
TT

رمضان میں نئی ​​حکومت کا اعلان: "تبدیلی کی قوتیں"

گزشتہ دنوں خرطوم میں تبدیلی کے مطالبے کے لیے ایک مظاہرہ (اے ایف پی)
گزشتہ دنوں خرطوم میں تبدیلی کے مطالبے کے لیے ایک مظاہرہ (اے ایف پی)

سیاسی فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کرنے والی سوڈانی سول اور فوجی جماعتوں نے سیاسی تصفیہ کے اقدامات کو تیز کرنے اور اگلے ہفتے کے دوران باقی فائلوں کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا ہے۔
"آزادی اور تبدیلی قوتوں" کے الائنس نے حتمی معاہدے کا مسودہ تیار ہونے کے بعد رمضان کے وسط تک سویلین حکومت کے قیام کی توقع کی ہے۔ الائنس کے رہنما طحہ عثمان نے جمعرات کے روز خرطوم میں ایک پریس کانفرنس میں اہم "بنیادوں اور اصولوں" پر روشنی ڈالی، جن پر فوجی رہنماؤں کے ساتھ اتفاق کیا جا چکا ہے، جن میں سلامتی اور فوجی اصلاحات کی فائل کے حوالے سے "فوج کو دفاعی صنعتوں کے علاوہ حکمرانی اور اقتصادی سرگرمیوں سے مکمل علیحدہ کرنے، اور فوری امدادی فورسز کو فوج میں ضم کرنے کے مراحل اور شیڈول شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، مسلح دھڑوں کے جنگجوؤں کو فوج میں ضم کرنے کے علاوہ، جوبا امن معاہدے میں طے شدہ حفاظتی انتظامات کے مطابق معزول حکومت کے عناصر کو فوج اور سیکورٹی سروسز سے ہٹانا شامل ہے۔" (...)

جمعہ - 25 شعبان 1444 ہجری - 17 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16180]

 



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]