"بین الاقوامی فوجداری عدالت" میں پوٹن کے "گرفتاری وارنٹ" جاری... اور ماسکو نے اسے مسترد کر دیا

شی پیر کو روس جائیں گے تاکہ یوکرین پر شراکت داری اور ثالثی کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کریں

یوکرینی جزیرہ نما کریمیا کے الحاق کی نویں سالگرہ کے موقع پر کل شہر یالٹا میں پوٹن کی ایک بڑی تصویر والے بینر کے سامنے سے ایک جلوس گزر رہا ہے (رائٹرز)
یوکرینی جزیرہ نما کریمیا کے الحاق کی نویں سالگرہ کے موقع پر کل شہر یالٹا میں پوٹن کی ایک بڑی تصویر والے بینر کے سامنے سے ایک جلوس گزر رہا ہے (رائٹرز)
TT

"بین الاقوامی فوجداری عدالت" میں پوٹن کے "گرفتاری وارنٹ" جاری... اور ماسکو نے اسے مسترد کر دیا

یوکرینی جزیرہ نما کریمیا کے الحاق کی نویں سالگرہ کے موقع پر کل شہر یالٹا میں پوٹن کی ایک بڑی تصویر والے بینر کے سامنے سے ایک جلوس گزر رہا ہے (رائٹرز)
یوکرینی جزیرہ نما کریمیا کے الحاق کی نویں سالگرہ کے موقع پر کل شہر یالٹا میں پوٹن کی ایک بڑی تصویر والے بینر کے سامنے سے ایک جلوس گزر رہا ہے (رائٹرز)

گزشتہ کل یوکرین نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے پر اس اقدام کی تعریف کی، جب کہ ماسکو نے اس کے جواب میں کہا کہ وہ اس کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتا۔
لاہائی میں قائم عدالت نے بچوں کی غیر قانونی ملک بدری اور یوکرین کی سرزمین سے روسی فیڈریشن میں لوگوں کی غیر قانونی منتقلی کے شبے میں پوٹن کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے کہا: یوکرین کے یتیم خانوں اور بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں سے سینکڑوں بچوں کو روس منتقل کیا گیا ہے۔ خان نے مزید کہا، "ہمارے دعوے کے مطابق، ان میں سے بہت سے بچے روسی فیڈریشن میں گود لینے کے لیے پیش کیے گئے۔"  (...)

ہفتہ - 26 شعبان 1444 ہجری - 18 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16181]
 



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]