امدادی اقدامات کے باوجود "بینکوں کا طوفان" جاری ہے

ہفتے کے آخر میں مالیاتی اور تیل کی منڈیوں میں شدید کمی

وال اسٹریٹ اسٹاک ایکسچینج کے پچھلے سیشن میں امریکی "فرسٹ ریپبلک بینک" کا لوگو ایک تاجر کے پیچھے اسکرین پر نظر آ رہا ہے (رائٹرز)
وال اسٹریٹ اسٹاک ایکسچینج کے پچھلے سیشن میں امریکی "فرسٹ ریپبلک بینک" کا لوگو ایک تاجر کے پیچھے اسکرین پر نظر آ رہا ہے (رائٹرز)
TT

امدادی اقدامات کے باوجود "بینکوں کا طوفان" جاری ہے

وال اسٹریٹ اسٹاک ایکسچینج کے پچھلے سیشن میں امریکی "فرسٹ ریپبلک بینک" کا لوگو ایک تاجر کے پیچھے اسکرین پر نظر آ رہا ہے (رائٹرز)
وال اسٹریٹ اسٹاک ایکسچینج کے پچھلے سیشن میں امریکی "فرسٹ ریپبلک بینک" کا لوگو ایک تاجر کے پیچھے اسکرین پر نظر آ رہا ہے (رائٹرز)

"سلیکن ویلی بینک" کی جانب سے دیوالیہ پن سے تحفظ کی درخواست کے اعلان کے بعد کل بینکنگ سیکٹر کے بارے میں خدشات پھر سے ابھر آئے، جس سے ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور یورپ کی جانب سے بینکوں کی مدد کے لیے کیے گئے اقدامات کے اثرات کو نقصان پہنچا۔
"سلیکن ویلی بینک کے مالیاتی گروپ" نے اعلان کیا ہے کہ اس کے ماتحت "سلیکن ویلی بینک" نے مالیاتی بحران کے بعد قرض دہندگان سے تحفظ کے حصول اور دیوالیہ ہونے سے محفوظ رہنے کے لیے درخواست فائل کی ہے۔ "اسکائی نیوز" کے مطابق، اس طرح سے یہ انویسٹمنٹ بینک اور وینچر انویسٹمنٹ کمپنی سمیت اپنے اثاثوں کو فروخت کرنے کے قابل ہو گا۔
اس اعلان سے اشاریے تیزی سے خسارے کی طرف بڑھنے لگے اور مارکیٹوں میں ایک زبردست ہلچل مچ گئی۔ "کریڈٹ سوئس" بینک کی قدر جمعہ کی سہ پہر کو دوبارہ گر گئی، اگرچہ سوئس سینٹرل بینک کی جانب سے بدھ کو ملک کے دوسرے سب سے بڑے بینک کو بحال کرنے اور مارکیٹوں کو یقین دلانے کے لیے بڑے پیمانے پر مالی تعاون کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔ GMT وقت کے مطابق 13:35 پر حصص کی قیمت 9.32 فیصد گر کر 1.83 سوئس فرانک تک پہنچ گئی، جو کہ 52 ہفتوں میں اپنی کم ترین سطح، جو بدھ کے روز 1.52 فرانک کے قریب تر ہے اور یہ اب تک کی سب سے کم ترین سطح ہے، جب کہ یہ قدر جمعرات کے روز ٹریڈنگ کے اختتام کے ساتھ 19 فیصد کی چھلانگ کے بعد حاصل ہوئی تھی۔ (...)

ہفتہ - 26 شعبان 1444 ہجری - 18 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16181]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]