عبداللہیان خارجہ پالیسی پر "اختلافات" کے وجود سے انکار کر رہے ہیں

سیکورٹی معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے شمخانی بغداد روانہ

شمخانی اور عبداللہیان گزشتہ اگست میں جوہری معاہدے پر پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے موقع پر (جماران)
شمخانی اور عبداللہیان گزشتہ اگست میں جوہری معاہدے پر پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے موقع پر (جماران)
TT

عبداللہیان خارجہ پالیسی پر "اختلافات" کے وجود سے انکار کر رہے ہیں

شمخانی اور عبداللہیان گزشتہ اگست میں جوہری معاہدے پر پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے موقع پر (جماران)
شمخانی اور عبداللہیان گزشتہ اگست میں جوہری معاہدے پر پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے موقع پر (جماران)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایرانی خارجہ پالیسی میں پیشرفت کے بارے میں اندرونی اختلافات کی تردید کی ہے جو کہ سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری جنرل علی شمخانی کے حالیہ دنوں میں علاقائی مذاکرات کی فائل سنبھالنے کے بعد ہے جس میں سب سے نمایاں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کا معاہدہ شامل ہے۔
شمخانی نے، عراق اور عمان میں دو سال تک جاری رہنے والے مذاکرات کے دور کے بعد سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لیے معاہدے کے اعلان کے چند روز بعد پرسوں اچانک متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا۔
ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ایران کے اعلی سکیورٹی اہلکار کا اگلا پڑاؤ عراقی دارالحکومت بغداد ہو گا، جہاں امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی معاہدے پر دستخط ہوں گے۔ (...)

ہفتہ - 26 شعبان 1444 ہجری - 18 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16181]
 



محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
TT

محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "جنگی جرائم" کے سلسلے کے باعث باقی محوروں سے جواب حاصل کرے گا۔

عبداللہیان نے ایک سرکاری ترجمہ کے ذریعے مزید کہا کہ "جنگ کے چند ہی دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں کا بے گھر ہونا اور ان سے پانی اور بجلی منقطع کرنا ایک جنگی جرم ہے۔" جمعرات کی شام بیروت پہنچنے پر ایرانی وزیر نے تصدیق کی کہ تہران فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کل لبنانی حکام کے ساتھ غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بیروت میں اس لیے ہیں تاکہ اعلان کریں کہ اسلامی حکومتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتیں۔"

عبداللہیان سے جب کچھ مغربی ذمہ داروں نے اسرائیل کے خلاف دوسرے محاذ کھولنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مزید کہا کہ، "تمام امکانات ممکن ہیں۔"

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]