عبداللہیان خارجہ پالیسی پر "اختلافات" کے وجود سے انکار کر رہے ہیں

سیکورٹی معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے شمخانی بغداد روانہ

شمخانی اور عبداللہیان گزشتہ اگست میں جوہری معاہدے پر پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے موقع پر (جماران)
شمخانی اور عبداللہیان گزشتہ اگست میں جوہری معاہدے پر پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے موقع پر (جماران)
TT

عبداللہیان خارجہ پالیسی پر "اختلافات" کے وجود سے انکار کر رہے ہیں

شمخانی اور عبداللہیان گزشتہ اگست میں جوہری معاہدے پر پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے موقع پر (جماران)
شمخانی اور عبداللہیان گزشتہ اگست میں جوہری معاہدے پر پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے موقع پر (جماران)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایرانی خارجہ پالیسی میں پیشرفت کے بارے میں اندرونی اختلافات کی تردید کی ہے جو کہ سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری جنرل علی شمخانی کے حالیہ دنوں میں علاقائی مذاکرات کی فائل سنبھالنے کے بعد ہے جس میں سب سے نمایاں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کا معاہدہ شامل ہے۔
شمخانی نے، عراق اور عمان میں دو سال تک جاری رہنے والے مذاکرات کے دور کے بعد سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لیے معاہدے کے اعلان کے چند روز بعد پرسوں اچانک متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا۔
ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ایران کے اعلی سکیورٹی اہلکار کا اگلا پڑاؤ عراقی دارالحکومت بغداد ہو گا، جہاں امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی معاہدے پر دستخط ہوں گے۔ (...)

ہفتہ - 26 شعبان 1444 ہجری - 18 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16181]
 



سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
TT

سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)

سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔

سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا  تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]