انتقام کا ارادہ ہماری واپسی میں رکاوٹ ہے: صدام کے خاندان "الشرق الاوسط" سے

"العوجہ"... مرحوم صدر کی جائے پیدائش "عوامی ہجوم" کے دھڑے کی بیرک میں تبدیل

اپریل 2003 میں تکریت کے شہر کے مرکز میں امریکی افواج (گیتی)
اپریل 2003 میں تکریت کے شہر کے مرکز میں امریکی افواج (گیتی)
TT

انتقام کا ارادہ ہماری واپسی میں رکاوٹ ہے: صدام کے خاندان "الشرق الاوسط" سے

اپریل 2003 میں تکریت کے شہر کے مرکز میں امریکی افواج (گیتی)
اپریل 2003 میں تکریت کے شہر کے مرکز میں امریکی افواج (گیتی)

عراق میں 2014 سے تنظیم "داعش" کے عروج اور اس کے عراق کے مغربی اور شمالی گورنریٹس، جس میں گورنریٹ صلاح الدین بھی شامل ہے، کے بڑے حصوں پر کنٹرول کا مشاہدہ کیا گیا اور اس دوران  عراق کے مرحوم صدر صدام حسین کی جائے پیدائش العوجہ شہر کے ایک ہزار سے زائد خاندان بے گھر ہوئے اور وہ پورے ملک میں پھیل گئے، جہاں ان کے ایک بڑے حصے نے صوبہ کردستان میں پناہ لی اور ان میں سے کچھ رہنے کے لیے تکریت شہر میں چلے گئے، جب کہ کچھ ایسے بھی تھے جنہوں نے بیرون ملک ہجرت کرنے کو ترجیح دی۔
العوجہ، جو کہ دریائے دجلہ کے کنارے واقع ہے اور صلاح الدین گورنریٹ کے مرکز تکریت شہر سے تقریباً 10 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے، اس شہر کے فوجی حکام نے ان خاندانوں کو واپس آنے کی اجازت نہ دینے کی مختلف وجوہات اور بہانے بتاتے، جن کے مطابق علاقے کے کچھ لوگوں نے دہشت گرد تنظیم کے ساتھ ہمدردی کی تھی اور ان میں سے کچھ نے اس کی زیادہ تر مجرمانہ کارروائیوں میں حصہ بھی لیا تھا۔ (...)

ہفتہ - 26 شعبان 1444 ہجری - 18 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16181]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]