لبنان میں ہزاروں شامی بچے حقوق و شناخت کے بغیر

شمالی لبنان کے علاقے عکار میں بے گھر شامیوں کے کیمپ میں شامی بچے (اے ایف پی)
شمالی لبنان کے علاقے عکار میں بے گھر شامیوں کے کیمپ میں شامی بچے (اے ایف پی)
TT

لبنان میں ہزاروں شامی بچے حقوق و شناخت کے بغیر

شمالی لبنان کے علاقے عکار میں بے گھر شامیوں کے کیمپ میں شامی بچے (اے ایف پی)
شمالی لبنان کے علاقے عکار میں بے گھر شامیوں کے کیمپ میں شامی بچے (اے ایف پی)

شام سے بے گھر ہونے کے بعد لبنان میں پیدا ہونے والے ہزاروں شامی بچوں کو اپنی پیدائش کا اندراج نہ ہونے کی وجہ سے شناخت، شہریت اور حقوق کے بغیر مستقبل کا سامنا ہے، کیونکہ وہ غربت کی وجہ سے متحد ہیں اور امداد پر گزارہ کرتے ہیں، جس کے بارے میں لبنان میں بڑے پیمانے پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
بعلبک-ہرمل کے گورنر بشیر خضر نے لبنان میں شامی بچوں کی مکمل تعداد کے درست اعدادوشمار کی عدم موجودگی کا مسئلہ اٹھایا، اور خضر نے "ٹویٹر" پر ایک ٹویٹ میں لکھا، "بعلبیک-ہرمل گورنریٹ میں موجود بے گھر شامیوں، جن کی عمریں 12 سال سے کم ہیں، کا تناسب کل بے گھر افراد کا 48 فیصد ہے۔"
مسئلہ ان بچوں کی تعداد میں ہے جو اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزین (UNHCR) میں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔ جب کہ لبنانی وزارت امور دو سال سے غیر رجسٹرڈ شامی بچوں کے لیے شماریاتی عمل کو انجام دینے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ان کی شناخت کو محفوظ بنایا جا سکے اور وہ غیر رجسٹرڈ زمرے میں نہ رہیں۔ (...)

اتوار - 27 شعبان 1444 ہجری - 19 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16182]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]