لیبیا کے انتخابات کو محفوظ بنانے کے لیے حفتر اور الدبیبہ کے مابین "افہام و تفہیم"

الدبیبہ دارالحکومت طرابلس میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (اتحاد حکومت)
الدبیبہ دارالحکومت طرابلس میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (اتحاد حکومت)
TT

لیبیا کے انتخابات کو محفوظ بنانے کے لیے حفتر اور الدبیبہ کے مابین "افہام و تفہیم"

الدبیبہ دارالحکومت طرابلس میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (اتحاد حکومت)
الدبیبہ دارالحکومت طرابلس میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (اتحاد حکومت)

لیبیا کے باخبر ذرائع نے فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں قومی فوج اور (عبوری) اتحاد حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ کے مابین "افہام و تفہیم" ہونے کا انکشاف کیا ہے، جو کہ اس سال ملتوی ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے اجرا اور انہیں محفوظ بنانے کے لیے دونوں فریقوں کے مابین سیکیورٹی اور فوجی تعاون کو مربوط بنانے کے ضمن میں ہے۔
ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "یہ افہام و تفہیم، حفتر اور دبیبہ کے نمائندوں کے درمیان حال ہی میں لیبیا سے باہر ہونے والی (غیر اعلانیہ) ملاقاتوں کا نتیجہ ہے۔" ذرائع نے نشاندہی کی کہ ان مفاہمتوں کے مطابق، "دبیبہ حکومت مسلح گروپوں اور ملیشیاؤں کو تیزی سے ختم کرنے اور جو لوگ فوج کی شرائط پر پورا اتریں، انہیں اپنے سیکورٹی اور عسکری اداروں میں ضم کرنے کے لیے کام کرے گی۔ کیونکہ یہ تمام (دہشت گرد) یا دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث افراد ان اداروں میں شامل نہیں ہو سکتے۔" (...)

اتوار - 27 شعبان 1444 ہجری - 19 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16182]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]