کل عراق اور ایران نے ایک "سیکیورٹی یادداشت" پر دستخط کیے جس کا مقصد سرحدوں کو کنٹرول کرنے کے لیے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مشترکہ کوششوں کو مربوط کرنا اور خاص طور پر ایران اور عراقی صوبہ کردستان کے درمیان سرحدی علاقے کی سیکیورٹی کو بڑھانا ہے۔
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے بغداد میں عراقی قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی اور ان کے ایرانی ہم منصب علی شمخانی کے درمیان معاہدے پر دستخط کے دوران اعلان کیا کہ وہ عراق کی سرزمین کو کسی بھی ہمسایہ ملک کے خلاف جارحیت کے لیے، یا مسلح گروہوں کی موجودگی یا عراق کی خودمختاری کے لیے خطرے کا باعث بننے والے کسی تھیٹر کے طور پر مسترد کرتے ہیں۔
دریں اثناء ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل کہا کہ ایران نے سعودی عرب کو تین مقامات پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی سطح پر اجلاس کی میزبانی کی تجویز دی ہے اور یہ دونوں فریقوں نے تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کے بعد ریاض کے ساتھ تازہ ترین پیغامات کے تبادلے کے ضمن میں ہے۔ عبداللہیان نے تہران میں فارسی سال کے اختتام کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کے ملک نے تین مقامات کا ذکر کیے بغیر یا اس کے انعقاد کی تاریخ کا ذکر کیے بغیر اس طرح کے اجلاس کے انعقاد پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ (...)
پیر - 28 شعبان 1444ہجری - 20 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16183]