تہران اور بغداد سیکورٹی معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں

ایران بن فرحان اور عبداللہیان کی ملاقات کے لیے 3 تجاویز پیش کر رہا ہے... اور جوہری فائل میں پیش رفت کا اشارہ

شمخانی اور الاعرجی کل بغداد میں السودانی کی موجودگی میں معاہدے کی دستاویزات پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
شمخانی اور الاعرجی کل بغداد میں السودانی کی موجودگی میں معاہدے کی دستاویزات پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

تہران اور بغداد سیکورٹی معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں

شمخانی اور الاعرجی کل بغداد میں السودانی کی موجودگی میں معاہدے کی دستاویزات پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
شمخانی اور الاعرجی کل بغداد میں السودانی کی موجودگی میں معاہدے کی دستاویزات پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)

کل عراق اور ایران نے ایک "سیکیورٹی یادداشت" پر دستخط کیے جس کا مقصد سرحدوں کو کنٹرول کرنے کے لیے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مشترکہ کوششوں کو مربوط کرنا  اور خاص طور پر ایران اور عراقی صوبہ کردستان کے درمیان سرحدی علاقے کی سیکیورٹی کو بڑھانا ہے۔
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے بغداد میں عراقی قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی اور ان کے ایرانی ہم منصب علی شمخانی کے درمیان معاہدے پر دستخط کے دوران اعلان کیا کہ وہ عراق کی سرزمین کو کسی بھی ہمسایہ ملک کے خلاف جارحیت کے لیے، یا مسلح گروہوں کی موجودگی یا عراق کی خودمختاری کے لیے خطرے کا باعث بننے والے کسی تھیٹر کے طور پر مسترد کرتے ہیں۔
دریں اثناء ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل کہا کہ ایران نے سعودی عرب کو تین مقامات پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی سطح پر اجلاس کی میزبانی کی تجویز دی ہے اور یہ دونوں فریقوں نے تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کے بعد ریاض کے ساتھ تازہ ترین پیغامات کے تبادلے کے ضمن میں ہے۔ عبداللہیان نے تہران میں فارسی سال کے اختتام کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کے ملک نے تین مقامات کا ذکر کیے بغیر یا اس کے انعقاد کی تاریخ کا ذکر کیے بغیر اس طرح کے اجلاس کے انعقاد پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ (...)

پیر - 28 شعبان 1444ہجری - 20 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16183]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]