کویتی "آئینی عدالت" پچھلی پارلیمنٹ کو بحال کر رہی ہے... اور اس کی تحلیل ممکن ہے

حالیہ کویتی انتخابات کا منظر جسے آئینی عدالت نے غلط قرار دیا (کونا)
حالیہ کویتی انتخابات کا منظر جسے آئینی عدالت نے غلط قرار دیا (کونا)
TT

کویتی "آئینی عدالت" پچھلی پارلیمنٹ کو بحال کر رہی ہے... اور اس کی تحلیل ممکن ہے

حالیہ کویتی انتخابات کا منظر جسے آئینی عدالت نے غلط قرار دیا (کونا)
حالیہ کویتی انتخابات کا منظر جسے آئینی عدالت نے غلط قرار دیا (کونا)

کل کویت کی آئینی عدالت کی جانب سے 2022 کے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے بعد سابق کویتی پارلیمنٹ کے اراکین اور ان کے اسپیکر نے کویت کی قومی اسمبلی میں اپنی نشستیں دوبارہ حاصل کرلیں ہیں۔ تاہم، آئینی ماہرین کے مطابق، جن کے ساتھ" الشرق الاوسط" نے بات کی، کہ تحلیل ہونے کا جن اب بھی واپس آنے والی پارلیمنٹ کو پریشان کر رہا ہے۔
ماہرین نے اس بات کو مسترد نہیں کیا کہ حکومت واپس آنے والی پارلیمنٹ کے سامنے حلف اٹھانے کے بعد، اسی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے اور نئے پارلیمانی انتخابات کرانے کا حکم نامہ جاری کرنے کا سہارا نہیں لے گی۔
آئینی عدالت کے فیصلے کے مطابق، تحلیل شدہ سابق پارلیمنٹ فوری طور پر اپنے تمام آئینی اختیارات دوبارہ حاصل کر چکی ہے اور یہ اپنی باقی مدت اسی طرح پوری کرے گی کہ جیسے یہ تحلیل ہوئی ہی نہیں۔ اس فیصلے کے مطابق سابق قومی اسمبلی کے اسپیکر مرزوق الغانم کی سربراہی میں تمام اراکین کو واپس بحال کر دیا گیا ہے تاکہ نئے قانون ساز انتخابات کا مطالبہ کرنے سے پہلے یہ پارلیمنٹ اپنی بقیہ قانونی مدت، جو کہ 21 ماہ ہے، پوری کرے۔ (...)

پیر - 28 شعبان 1444ہجری - 20 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16183]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]