"کریڈٹ سوئس بینک" معاہدہ تشویش کو دور نہیں کرتا، اور نظریں "فیڈرل بینک" کی جانب ہیں

"یو بی ایس" کی جانب سے معاہدے کے اعلان کے بعد ایک شخص "کریڈٹ سوئس" بینک کی مرکزی برانچ کی تصویر لے رہا ہے (اے ایف پی)
"یو بی ایس" کی جانب سے معاہدے کے اعلان کے بعد ایک شخص "کریڈٹ سوئس" بینک کی مرکزی برانچ کی تصویر لے رہا ہے (اے ایف پی)
TT

"کریڈٹ سوئس بینک" معاہدہ تشویش کو دور نہیں کرتا، اور نظریں "فیڈرل بینک" کی جانب ہیں

"یو بی ایس" کی جانب سے معاہدے کے اعلان کے بعد ایک شخص "کریڈٹ سوئس" بینک کی مرکزی برانچ کی تصویر لے رہا ہے (اے ایف پی)
"یو بی ایس" کی جانب سے معاہدے کے اعلان کے بعد ایک شخص "کریڈٹ سوئس" بینک کی مرکزی برانچ کی تصویر لے رہا ہے (اے ایف پی)

سوئس بینک "یو بی ایس" کی طرف سے "کریڈٹ سوئس" کو خریدنے کا معاہدہ، مارکیٹوں کے گرنے کے خدشات کو دور کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے، تاہم بڑھتے ہوئے عالمی بینکنگ بحران کے بارے میں تشویش ابھی تک برقرار ہے۔ خاص طور پر اتوار کے روز چھ بڑے مرکزی بینکوں کے اعلان کی روشنی میں مارکیٹوں کو یقین دلانے کے لیے ایک مربوط اقدام کے تحت لین دین کیا جا رہا ہے، جب کہ سب کی نظریں ابھی بھی امریکی فیڈرل ریزرو بینک پر لگی ہوئی ہیں کہ وہ شرح سود کے حوالے سے کیا قدم اٹھائے گا۔
اس غیر معمولی اقدام کا مقصد سوئٹزر لینڈ کے سب سے بڑے بینک "یو بی ایس" کا اپنے مدمقابل "کریڈٹ سوئس" کو حاصل کرنا سوئس حکومت کے تعاون سے بینکنگ سسٹم پر اعتماد بحال کرنے کے لیے ہے۔
برطانیہ، کینیڈا، یورپ، جاپان اور سوئٹزر لینڈ کے مرکزی بینکوں اور یو ایس فیڈرل ریزرو بینک نے "بارٹر لائنز" کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ وہ طریقہ کار ہیں جو غیر ملکی مرکزی بینکوں کو ڈالر تک آسان رسائی فراہم کرتے ہیں اور اس کے ذریعے کام کی رفتار میں اضافہ کرتے ہیں۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ اقدامات، جو اب تک ہفتہ وار بنیادوں پر کیے گئے ہیں، 20 مارچ 2023 بروز پیر سے روزانہ کی بنیاد پر ہو جائیں گے، اور یہ کم از کم اپریل کے آخر تک اس شرح پر قائم رہیں گے۔" (...)

منگل - 29 شعبان 1444 ہجری - 21 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16184]
 



بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
TT

بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)

کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں "انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی" کا مطالبہ کی قرارداد پر کثرت رائے سے ووٹ دیا، جو کہ مشرق وسطیٰ کو بھڑکانے والی "انسانی تباہی" سے نمٹنے کے لیے سلامتی کونسل کی جانب سے اقدامات کرنے میں ناکامی کے چند روز بعد ہے۔

ایک خصوصی ہنگامی اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم کی نیابت کرتے ہوئے موریطانیہ اور عرب گروب کے 153 ممالک نے مصر کی تیار کردہ قرارداد پر ووٹ دیا۔ جب کہ امریکہ اور اسرائیل نے دیگر 8 ممالک کے ساتھ مل کر اس قرارداد کی مخالفت کی اور 23 ممالک نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔ اس فیصلہ نے واشنگٹن پر مزید بین الاقوامی دباؤ کو بڑھا دیا ہے۔ جب کہ واشنگٹن نے کل اسرائیلی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں اندھا دھند بمباری کی مہم اور ہلاکتوں میں عام شہریوں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے وہ دنیا بھر میں اپنی حمایت کھو دے گا۔ (…)

بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]