ایران کو مالیاتی پیش رفت کی توقع

حاصل شدہ "علاقائی مفاہمت" کی روشنی میں

گذشتہ ہفتے ایرانی لوگ نئے سال سے پہلے تہران بازار میں خریداری کر رہے ہیں (اے ایف پی)
گذشتہ ہفتے ایرانی لوگ نئے سال سے پہلے تہران بازار میں خریداری کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

ایران کو مالیاتی پیش رفت کی توقع

گذشتہ ہفتے ایرانی لوگ نئے سال سے پہلے تہران بازار میں خریداری کر رہے ہیں (اے ایف پی)
گذشتہ ہفتے ایرانی لوگ نئے سال سے پہلے تہران بازار میں خریداری کر رہے ہیں (اے ایف پی)

گزشتہ روز ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل علی شمخانی نے ایرانی عوام کو تہران کی علاقائی مفاہمت تک رسائی کے بعد "مالی پیش رفت" کی یقین دہانی کی، جب کہ اس مفاہمت میں سعودی عرب کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کا معاہدہ بھی شامل ہے۔
گزشتہ روز عراق سے واپسی پر شمخانی نے کہا کہ "ان کے دورہ چین اور ابوظہبی کے دورے کے دوران حاصل ہونے والی "نمایاں کامیابیوں" نے ایرانی کو یہ سلسلہ جاری رکھنے کی ترغیب دی، جس کے تحت انہوں نے بغداد کا دورہ کیا۔
ایرانی عہدیدار نے انکشاف کیا کہ ایرانی کرنسی کی مارکیٹ میں قدر کو بہتر بنانے کے لیے اماراتی درہم کے استعمال کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو آسان بنانے کے لیے متحدہ عرب امارات کے ساتھ ایک معاہدہ کیا گیا ہے۔ (...)

منگل - 29 شعبان 1444 ہجری - 21 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16184]
 



محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
TT

محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "جنگی جرائم" کے سلسلے کے باعث باقی محوروں سے جواب حاصل کرے گا۔

عبداللہیان نے ایک سرکاری ترجمہ کے ذریعے مزید کہا کہ "جنگ کے چند ہی دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں کا بے گھر ہونا اور ان سے پانی اور بجلی منقطع کرنا ایک جنگی جرم ہے۔" جمعرات کی شام بیروت پہنچنے پر ایرانی وزیر نے تصدیق کی کہ تہران فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کل لبنانی حکام کے ساتھ غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بیروت میں اس لیے ہیں تاکہ اعلان کریں کہ اسلامی حکومتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتیں۔"

عبداللہیان سے جب کچھ مغربی ذمہ داروں نے اسرائیل کے خلاف دوسرے محاذ کھولنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مزید کہا کہ، "تمام امکانات ممکن ہیں۔"

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]