کویت میں پارلیمانی تقسیم... اور ایک اعلیٰ انتخابی کمیشن کا مطالبہ

الغانم کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے دفتر میں اجلاس کا انعقاد

پیر کی شام قومی اسمبلی کے اسپیکر مرزوق الغانم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کی قومی اسمبلی کی جانب سے نشر کی گئی ایک تصویر
پیر کی شام قومی اسمبلی کے اسپیکر مرزوق الغانم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کی قومی اسمبلی کی جانب سے نشر کی گئی ایک تصویر
TT

کویت میں پارلیمانی تقسیم... اور ایک اعلیٰ انتخابی کمیشن کا مطالبہ

پیر کی شام قومی اسمبلی کے اسپیکر مرزوق الغانم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کی قومی اسمبلی کی جانب سے نشر کی گئی ایک تصویر
پیر کی شام قومی اسمبلی کے اسپیکر مرزوق الغانم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کی قومی اسمبلی کی جانب سے نشر کی گئی ایک تصویر

کویتی عوام قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کا انتظار کر رہے ہیں، جسے آئینی عدالت نے اپنے تمام اراکین اور اس کے اسپیکر مرزوق الغانم سمیت بحال کرنے کا حکم دیا تھا، جو کہ انتخابات کے امور کے لیے سپریم کمیشن کی تشکیل کو تیز کرنے کے مطالبات کے درمیان ہے تاکہ انتخابی عمل کو متاثر کرنے والے شبہات کا ازالہ کیا جا سکے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی مرزوق علی الغنیم کی زیر صدارت ان کے دفتر میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر احمد الشحومی، پارلیمنٹ کے سیکرٹری اور رکن پارلیمنٹ فرز الدیحانی، قانون سازی اور قانونی امور کی کمیٹی کے چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر عبید الوسمی اور مالیاتی و اقتصادی امور کی کمیٹی کے چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ احمد الحمد کے علاوہ قومی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل خالد بو صلیب نے شرکت کی۔
پرسوں (اتوار کے روز) کویتی آئینی عدالت نے 2022 کے کویت کی قومی اسمبلی کے انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ایک حکم جاری کیا اور اس فیصلے کے نتیجے میں تحلیل شدہ سابقہ ​​پارلیمنٹ فوری طور پر اپنے تمام آئینی اختیارات حاصل کر چکی ہے اور وہ اپنی بقیہ مدت پوری کرے گی گویا کہ وہ تحلیل ہوِئی ہی نہیں تھی۔ (...)

منگل - 29 شعبان 1444 ہجری - 21 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16184]
 



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]