کل منگل کے روز جب سب کی نظریں کریملن میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کی سربراہی ملاقات پر تھیں، اسی دوران جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے لیے کیف پہنچے، جس سے اشارہ ملتا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر دو کیمپوں کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
چینی صدر نے کل تصدیق کی کہ انہوں نے اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو تعاون کے "نئے دور" میں داخل کرنا ہے۔ شی نے پوٹن کی موجودگی میں کہا کہ "ہم نے اسٹریٹجک شراکت داری کو گہرا کرنے اور دوطرفہ تعلقات کو ایک نئے دور میں داخل کرنے کے اعلان پر دستخط کیے ہیں۔" دونوں رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان میں مزید کہا کہ ان کے ممالک کے درمیان تعلقات اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں، لیکن ان کا رخ کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں ہے۔
دونوں صدور نے 2030 تک تجارتی اور اقتصادی تعاون کے بڑھانے پر اتفاق کیا اور پوٹن نے تصدیق کی کہ چین کو گیس کی اضافی ترسیل پر اتفاق کیا گیا ہے اور دونوں ممالک سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے ذریعے اپنے درمیان ٹرانسپورٹ روابط کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ (...)
بدھ - 29 شعبان 1444 ہجری - 22 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16185]