پوٹن اور شی جن پنگ کی سربراہی ملاقات... شراکت داری کو گہرا کرنے پر اتفاق

روسی اور چینی صدور نے سعودی - ایرانی تعلقات کو معمول پر لانے کو سراہا

زیلنسکی اور کشیدا کل کیف میں ... اور پوٹن اور شی جن پنگ کل ماسکو میں معاہدوں پر دستخط کی تقریب کے دوران (رائٹر)
زیلنسکی اور کشیدا کل کیف میں ... اور پوٹن اور شی جن پنگ کل ماسکو میں معاہدوں پر دستخط کی تقریب کے دوران (رائٹر)
TT

پوٹن اور شی جن پنگ کی سربراہی ملاقات... شراکت داری کو گہرا کرنے پر اتفاق

زیلنسکی اور کشیدا کل کیف میں ... اور پوٹن اور شی جن پنگ کل ماسکو میں معاہدوں پر دستخط کی تقریب کے دوران (رائٹر)
زیلنسکی اور کشیدا کل کیف میں ... اور پوٹن اور شی جن پنگ کل ماسکو میں معاہدوں پر دستخط کی تقریب کے دوران (رائٹر)

کل منگل کے روز جب سب کی نظریں کریملن میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کی سربراہی ملاقات پر تھیں، اسی دوران جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے لیے کیف پہنچے، جس سے اشارہ ملتا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر دو کیمپوں کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
چینی صدر نے کل تصدیق کی کہ انہوں نے اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو تعاون کے "نئے دور" میں داخل کرنا ہے۔ شی نے پوٹن کی موجودگی میں کہا کہ "ہم نے اسٹریٹجک شراکت داری کو گہرا کرنے اور دوطرفہ تعلقات کو ایک نئے دور میں داخل کرنے کے اعلان پر دستخط کیے ہیں۔" دونوں رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان میں مزید کہا کہ ان کے ممالک کے درمیان تعلقات اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں، لیکن ان کا رخ کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں ہے۔
دونوں صدور نے 2030 تک تجارتی اور اقتصادی تعاون کے بڑھانے پر اتفاق کیا اور پوٹن نے تصدیق کی کہ چین کو گیس کی اضافی ترسیل پر اتفاق کیا گیا ہے اور دونوں ممالک سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے ذریعے اپنے درمیان ٹرانسپورٹ روابط کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ (...)

بدھ - 29 شعبان 1444 ہجری - 22 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16185]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]