خامنہ ای کی "حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کرنے والوں" پر تنقید

انہوں نے ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری کو سراہا

کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا
کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا
TT

خامنہ ای کی "حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کرنے والوں" پر تنقید

کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا
کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے فارسی سال نو کے موقع پر اپنے خطاب میں ان لوگوں پر تنقید کی جو حکومت کا تختہ الٹنا چاہتے ہیں اور مغرب نواز حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔
خامنہ ای نے "کورونا" کی وبا کے بعد اپنی پہلی عوامی تقریر میں کہا کہ "دشمن کا مقصد مذہبی عوامی حاکمیت پر مبنی حکومت کو ایک خیالی مغربی جمہوریت سے تبدیل کرنا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "جو لوگ آئین میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہیں وہ دشمنوں کی باتیں دہرا رہے ہیں۔"
انہوں نے "دشمنوں" پر مفادات کی جنگ چھیڑنے اور اندرونی جنگ کو ہوا دینے کا الزام بھی لگاتے ہوئے مزید کہا کہ "ان کی جانب سے ایران کے خلاف جو جنگ اور خوف کا آغاز کیا گیا تھا وہ بے مثال تھا۔"
انہوں نے یہ بھی کہا کہ: "حالیہ فسادات میں ریاست ہائے متحدہ کے صدر سمیت سب منظرعام پر آگیا (...) اور اسلامی جمہوریہ ایران نے دکھا دیا کہ وہ کمزور نہیں ہے، اس نے ایسے فسادات اور عالمی سازشوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔" (...)

بدھ - 29 شعبان 1444 ہجری - 22 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16185]
 



"پاسداران انقلاب" "طوفان الاقصیٰ" کو سلیمانی کے انتقام کا حصہ سمجھتے ہیں... لیکن "حماس" کا انکار

"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)
"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)
TT

"پاسداران انقلاب" "طوفان الاقصیٰ" کو سلیمانی کے انتقام کا حصہ سمجھتے ہیں... لیکن "حماس" کا انکار

"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)
"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)

ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ آپریشن، ایرانی غیر ملکی کاروائیوں کے ماسٹر مائنڈ اور اس کی علاقائی حکمت عملی کے رہنما قاسم سلیمانی، جنہیں 2020 کے اوائل میں بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا، کی ہلاکت کے ردعمل کا حصہ تھا۔

لیکن بدھ کے روز، تحریک "حماس" نے اسرائیل کے خلاف "طوفان الاقصیٰ" آپریشن کے پیچھے محرکات سے متعلق ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیانات کی تردید کی، اور تحریک نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم نے بارہا طوفان الاقصیٰ آپریشن کے محرکات اور وجوہات کی تصدیق کی ہے، جن میں سب سے اہم مسجد اقصیٰ کو لاحق خطرات ہیں۔"

"عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس نے مزید کہا، "تمام فلسطینی مزاحمتی کارروائیاں قبضے کی موجودگی اور ہماری عوام اور ہمارے مقدسات کے خلاف اس کی مسلسل جارحیت کے ردعمل میں ہیں۔"

"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "طوفان الاقصیٰ" آپریشن "پاسداران انقلاب" کے ماتحت "القدس برگیڈز" کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر اسرائیل کے خلاف مزاحمتی محور کی طرف سے کی جانے والی انتقامی کارروائیوں میں سے ایک تھا۔

شریف نے تہران میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا ملک شام میں "پاسداران" کے سپلائی اہلکار رضی موسوی کے قتل کا جواب دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے قتل سے "ہم صیہونی وجود کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے کاموں کو ترک نہیں کریں گے بلکہ سنجیدگی سے اس راستے پر گامزن رہیں گے۔" (...)

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]