خامنہ ای کی "حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کرنے والوں" پر تنقید

انہوں نے ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری کو سراہا

کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا
کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا
TT

خامنہ ای کی "حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کرنے والوں" پر تنقید

کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا
کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے فارسی سال نو کے موقع پر اپنے خطاب میں ان لوگوں پر تنقید کی جو حکومت کا تختہ الٹنا چاہتے ہیں اور مغرب نواز حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔
خامنہ ای نے "کورونا" کی وبا کے بعد اپنی پہلی عوامی تقریر میں کہا کہ "دشمن کا مقصد مذہبی عوامی حاکمیت پر مبنی حکومت کو ایک خیالی مغربی جمہوریت سے تبدیل کرنا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "جو لوگ آئین میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہیں وہ دشمنوں کی باتیں دہرا رہے ہیں۔"
انہوں نے "دشمنوں" پر مفادات کی جنگ چھیڑنے اور اندرونی جنگ کو ہوا دینے کا الزام بھی لگاتے ہوئے مزید کہا کہ "ان کی جانب سے ایران کے خلاف جو جنگ اور خوف کا آغاز کیا گیا تھا وہ بے مثال تھا۔"
انہوں نے یہ بھی کہا کہ: "حالیہ فسادات میں ریاست ہائے متحدہ کے صدر سمیت سب منظرعام پر آگیا (...) اور اسلامی جمہوریہ ایران نے دکھا دیا کہ وہ کمزور نہیں ہے، اس نے ایسے فسادات اور عالمی سازشوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔" (...)

بدھ - 29 شعبان 1444 ہجری - 22 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16185]
 



مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
TT

مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)

ایرانی مظاہروں میں زیرحراست افراد کے حالات کی پیروی کرنے والی ایک کمیٹی نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہسا امینی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر تہران اور دیگر شہروں میں کم از کم 600 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کمیٹی نے بتایا کہ حکام نے زیادہ تر خواتین قیدیوں کو مالی ضمانت پر رہا کیا، دریں اثنا اس جانب بھی اشارہ کیا کہ درجنوں خواتین کو ایرانی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا گیا ہے۔

ایران سے باہر فارسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکام نے 130 خواتین قیدیوں کو تفتیشی عمل کے مکمل ہونے اور ان کی مستقبل کا فیصلہ ہونے تک انہیں قرچک جیل کے عارضی سیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔

کمیٹی نے نشاندہی کی کہ ایرانی شہروں میں سیکورٹی سروسز کی جانب سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کے دوران 118 خواتین قیدیوں کی شناخت کی گئی۔

یاد رہے کہ 16 ستمبر 2022 کو ایرانی اخلاقی پولیس نے ناقص حجاب پہننے کے الزام میں 22 سالہ نوجوان ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کو گرفتار کیا تھا جو دوران حراست کوما میں جانے کے 3 دن بعد انتقال کر گئی تھی۔(...)

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]