خامنہ ای کی "حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کرنے والوں" پر تنقید

انہوں نے ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری کو سراہا

کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا
کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا
TT

خامنہ ای کی "حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کرنے والوں" پر تنقید

کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا
کل مشہد میں خامنہ ای کی تقریر کی ایک تصویر جسے خامنہ ای کی ویب سائٹ نے نشر کیا

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے فارسی سال نو کے موقع پر اپنے خطاب میں ان لوگوں پر تنقید کی جو حکومت کا تختہ الٹنا چاہتے ہیں اور مغرب نواز حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔
خامنہ ای نے "کورونا" کی وبا کے بعد اپنی پہلی عوامی تقریر میں کہا کہ "دشمن کا مقصد مذہبی عوامی حاکمیت پر مبنی حکومت کو ایک خیالی مغربی جمہوریت سے تبدیل کرنا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "جو لوگ آئین میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہیں وہ دشمنوں کی باتیں دہرا رہے ہیں۔"
انہوں نے "دشمنوں" پر مفادات کی جنگ چھیڑنے اور اندرونی جنگ کو ہوا دینے کا الزام بھی لگاتے ہوئے مزید کہا کہ "ان کی جانب سے ایران کے خلاف جو جنگ اور خوف کا آغاز کیا گیا تھا وہ بے مثال تھا۔"
انہوں نے یہ بھی کہا کہ: "حالیہ فسادات میں ریاست ہائے متحدہ کے صدر سمیت سب منظرعام پر آگیا (...) اور اسلامی جمہوریہ ایران نے دکھا دیا کہ وہ کمزور نہیں ہے، اس نے ایسے فسادات اور عالمی سازشوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔" (...)

بدھ - 29 شعبان 1444 ہجری - 22 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16185]
 



سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
TT

سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)

سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔

سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا  تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]