فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی "نسل پرستانہ" بیانات کی بھرپور مذمت

منگل کے روز مسجد اقصیٰ میں ڈوم آف دی راک کے قریب رمضان کی رویت ہلال سے قبل (اے ایف پی)
منگل کے روز مسجد اقصیٰ میں ڈوم آف دی راک کے قریب رمضان کی رویت ہلال سے قبل (اے ایف پی)
TT

فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی "نسل پرستانہ" بیانات کی بھرپور مذمت

منگل کے روز مسجد اقصیٰ میں ڈوم آف دی راک کے قریب رمضان کی رویت ہلال سے قبل (اے ایف پی)
منگل کے روز مسجد اقصیٰ میں ڈوم آف دی راک کے قریب رمضان کی رویت ہلال سے قبل (اے ایف پی)

کل(منگل کے روز) کئی عرب اور بیرونی ممالک نے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کا فلسطینی عوام کے وجود سے انکار کرنے کے بیانات دینے کی مذمت کی۔ سعودی عرب نے "فلسطین اور اس کے عوام" کے خلاف اسرائیلی وزیر کے "جارحانہ اور نسل پرستانہ بیانات" کی مذمت کرتے ہوئے سعودی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ مملکت سعودیہ کے موقف کی توثیق کی جاتی ہے کہ وہ "ان بیانات کو مسترد کرتی ہے جو حقیقت کے منافی ہیں، اور جو نفرت انگیز خطابات و تشدد کو پھیلانے اور جو مذاکرات اور بین الاقوامی امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے میں معاون ہیں۔" سعودی وزارت نے "امن کے لیے عرب پہل کاری کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کو حل کرنے اور مشرقی القدس کے دارالحکومت کے ساتھ 1967 کی سرحدوں پر ایک فلسطینی ریاست کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے تمام بین الاقوامی کوششوں کے لیے مملکت کی حمایت کی تجدید کی۔"
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر خزانہ نے فلسطینی عوام کے وجود سے انکار پر مبنی بیانات دیئے اور اسرائیل کا ایک مبینہ نقشہ استعمال کیا جس میں اردن اور فلسطینی علاقے شامل تھے، جس پر عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور دیگر ممالک جیسے مصر، متحدہ عرب امارات اور اردن نے ان بیانات کی مذمت کی۔ (...)

بدھ - 29 شعبان 1444 ہجری - 22 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16185]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]